PM Modi is expected to meet CE0s of 20 top US companies: وزیراعظم نریندر مودی رواں ماہ کے آخری ہفتہ میں امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں ۔ اس دورے کے سلسلے میں ایک بڑی خبر یہ ہے کہ اپنے دورے کے دوران پی ایم مودی 20 اعلیٰ امریکی کمپنیوں کے کاروباری رہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور واشنگٹن کے جان ایف کینیڈی سینٹر میں 1500 سے زیادہ تارکین وطن اور کاروباری رہنماؤں کے ایک اجتماع سے بھی خطاب کریں گے۔ ایکسینچر، کوکا کولا کمپنی، ایڈوب سسٹمز اور ویزا کی وزیر اعظم سے نجی طور پر ملاقات متوقع ہے، ایونٹ اور اس کے لاجسٹکس سے واقف دو لوگوں نے یہ جانکاری دی ہے۔ بزنس ایڈووکیسی گروپ، یو ایس انڈیا اسٹریٹجک پارٹنرشپ فورم (یو ایس آئی ایس پی ایف) جس کی سربراہی ڈاکٹر مکیش اگھی کریں گے، چند اہم ناموں کے ساتھ میٹنگ میں سہولیات فراہم کریں گے جن میں ایڈوب سسٹمز کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شانتنو نارائن شامل ہیں۔ ایکسینچر کی سی ای او جولی سویٹ، ویزا آئی این سی کے چیف ریان میکنرنی،ماسٹر کارڈ کے سی ای او میشیل مائیبیک اور کوکاکولا کے سی ای اوجیمز کوئنسی کی ملاقات متوقع ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں آئی ٹی، ٹیلی کام، ایف ایم سی جی، لاجسٹکس اور صنعتی سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ممتاز صنعت کاروں کی شرکت ہوگی۔یہ میٹنگ وزیر اعظم نریندر مودی کے وائٹ ہاؤس میں اسٹیٹ ڈنر میں شرکت کے بعد اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی دعوت پر قاہرہ کے سرکاری دورے پر جانے سے پہلے ہوگی۔ اس تقریب میں نہ صرف کاروباری رہنماؤں بلکہ بائیڈن انتظامیہ کے کچھ اعلیٰ عہدیداروں کا بھی اجتماع ہوگا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ کینیڈی سینٹر کی تقریب کے لیے 1,500 سے زیادہ دعوت نامے بھیجے گئے ہیں جن میں کچھ اعلیٰ سی ای او اور کاروباری رہنما شامل ہیں۔ بائیڈن انتظامیہ کے کئی عہدیداروں کو بھی دعوت نامے بھیجے جا رہے ہیں۔”
وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ کے دورے سے پہلے، امریکہ-انڈیا اسٹریٹجک پارٹنرشپ فورم کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مکیش اگھی نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ ایک دوسرے کے بارے میں شکوک و شبہات پر قابو پا رہے ہیں۔ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے مکیش اگھی نے کہا کہ وہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان بہت زیادہ “ٹھوس، گہرے اور وسیع تر تعلقات” کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ اگھی نے کہا کہ ہندوستان بین الاقوامی فورمز پر ایک آزاد پوزیشن لے رہا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بھارت بھی امریکی موقف کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پی ایم مودی کے خطاب کو بھی یاد کیا۔ ہندوستان-امریکہ کے تعلقات میں سالوں میں تبدیلی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا، “ٹھیک ہے، جب وزیر اعظم نے پہلی بار کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا، تو انہوں نے کہا کہ ہمیں تاریخ کے پیچ وخم کو دور کرنے کی ضرورت ہے اور مجھے لگتا ہے کہ ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ دونوں فریق قریب آرہے ہیں، ایک دوسرے کے شکوک و شبہات پر قابو پا رہے ہیں۔”
واضح رہے کہ پی ایم21 جون کو اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں یوگا ڈے کی تقریبات کی قیادت کرنے کے بعد نیویارک پہنچنے والے ہیں۔ توقع ہے کہ مودی 21 جون کو واشنگٹن ڈی سی کے لیے نیویارک روانہ ہوں گے، اس تقریب کے فوراً بعد، اپنے دورے کا دو طرفہ مرحلہ شروع کریں گے۔ 22 جون کو، صدر جو بائیڈن ان کی سرکاری دورے پر میزبانی کریں گے، جس میں وائٹ ہاؤس میں ایک رسمی استقبال، دو طرفہ مذاکرات، نائب صدر کملا ہیرس اور سیکرٹری بلنکن کے زیر اہتمام ظہرانہ شامل ہے۔ ریاستی دورے کے علاوہ، بائیڈن انتظامیہ میں کابینہ کے وزراء اور اہم رہنماؤں کی ملاقاتوں کے لیے وزیراعظم سے ملاقات کا امکان ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…
جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی…
مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء…
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…