قومی

Danish PM Mette Frederiksen attacked in Copenhagen: پی ایم مودی نے ڈنمارک کے وزیر اعظم پر حملے کی مذمت کی، کہا- ہم بہت فکرمند ہیں

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈریکسن پر حملے کی مذمت کی ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ وہ وزیر اعظم پر حملے کی خبر سے بہت فکرمند ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا، “میں ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن پر حملے کے بارے میں سن کر بہت پریشان ہوں۔ ہم اس حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ میں اپنے دوست کی خیریت چاہتا ہوں۔”

دنیا کے کئی اعلیٰ لیڈران نے بھی ڈنمارک کے وزیراعظم پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک میں ووٹر اتوار کے روز یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کے انتخاب کی تیاری کر رہے ہیں۔

دونوں ممالک کئی شعبوں میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ فریڈرکسن نے ماضی میں پی ایم مودی کی تعریف کی تھی اور انہیں باقی دنیا کے لیے تحریک کا ذریعہ قرار دیا تھا۔ ڈنمارک دنیا کا واحد ملک ہے جس کے ساتھ ہندوستان کی بہت مضبوط اسٹریٹجک شراکت داری ہے۔

ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کو جمعہ کو کوپن ہیگن کے ایک چوک پر ایک شخص نے ان پر حملہ کر دیا تھا۔ ڈنمارک کے وزیر اعظم کے دفتر نے اے ایف پی کو ایک بیان میں کہا کہ فریڈرکسن اس واقعے سے صدمے میں ہیں، لیکن انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ “وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کو جمعہ کی شام کوپن ہیگن کے کلٹرویٹ میں ایک شخص نے ان پر حملہ کیا تھا۔ اس شخص کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔”

یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس ہفتے کے یورپی یونین کے انتخابات سے قبل جرمنی میں سیاسی میدان میں کام کرنے والے یا انتخابی مہم کے دوران سیاست دانوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

بتا دیں کہ 15 مئی کو سلوواکی وزیر اعظم رابرٹ فیکو کو اس وقت قریب سے گولی مار دی گئی تھی جب وہ مرکزی قصبے ہینڈلووا میں حکومتی اجلاس کے بعد حامیوں کا استقبال کر رہے تھے۔

قاتلانہ حملے میں بچے فیکو کو گولی لگنے کے بعد قریبی شہر کے ایک اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی دو بڑی سرجری ہوئی۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts