-بھارت ایکسپریس
چار ریاستوں کی ووٹنگ کے ابتدائی رجحانوں میں بی جے پی مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں آگے چل رہی ہے جبکہ کانگریس تلنگانہ میں آگے ہے۔ صبح ووٹوں کی گنتی سے پہلے کانگریس نے دہلی سے لے کر بھوپال تک میں جم کرپٹاخے داغے اورجشن منایا لیکن رجحانوں کا ٹرینڈ پارٹی کے برخلاف ہوگیا ہے۔ تین ریاستوں میں بی جے پی کی سبقت کے بعد اب پارٹی نے جشن کی تیاری شروع کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق، شام 5 بجے سے بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں جشن شروع ہوگا۔ وزیراعظم نریندر مودی 6:30 بجے بی جے پی ہیڈ کوارٹر پہنچیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہاں پہنچ کر وزیراعظم مودی بی جے پی کارکنان کو خطاب کریں گے۔ بی جے پی مدھیہ پردیش اور راجستھان میں واضح اکثریت حاصل کرتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ جبکہ چھتیس گڑھ میں کانگریس اور بی جے پی میں زبردست ٹکردیکھنے کو مل رہی ہے۔ یہاں بھی بی جے پی آگے نکل گئی ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس کے لئے خوشخبری ہے کیونکہ وہاں بی آرایس کو بڑا جھٹکا لگا ہے اورکانگریس واضح اکثریت حاصل کرتی ہوئی نظرآرہی ہے۔
مدھیہ پردیش کی 230 رکنی اسمبلی کے لئے ووٹوں کی گنتی میں بی جے پی زبردست اکثریت کے ساتھ اقتدار پر پھرقابض ہوتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی 157 سیٹوں پرآگے چل رہی ہے۔ جبکہ کانگریس 70 سیٹوں پرآگے چل رہی ہے۔ دیگر کے کھاتے میں 4 سیٹیں جاتے ہوئے دکھائے دے رہے ہیں۔
راجستھان میں اشوک گہلوت کی قیادت والی کانگریس حکومت کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پانچ سال اقتدارپرقابض رہنے والے اشوک گہلوت کو راجستھان نے مسترد کردیا ہے۔ 199 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 115 سیٹوں پر سبقت حاصل کرلی ہے جبکہ کانگریس صرف 71 سیٹوں پر آگے ہے۔ یہاں پر دیگر کے حصوں میں 13 سیٹیں جاتی ہوئی نظرآرہی ہیں۔
چھتیس گڑھ میں کانگریس کو واضح اکثریت ملتی ہوئی نظرآرہی تھی، لیکن اب یہاں بھی بی جے پی نے بڑی سبقت حاصل کرلی ہے۔ بی جے پی 54 سیٹوں پرآگے چل رہی ہے جبکہ کانگریس 34 سیٹوں پر آگے ہے۔ 2 سیٹیں دیگر کے کھاتے میں جاتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ میں 119 رکنی اسمبلی، 200 اراکین والے راجستھان اسمبلی کی 199 سیٹوں، 230 اراکین والی مدھیہ پردیش اسمبلی اور 90 سیٹوں والی چھتیس گڑھ اسمبلی کے لئے ووٹوں کی گنتی اتوارصبح 8 بجے شروع ہوئی ہے۔ چھتیس گڑھ میں 7 اور 17 نومبر کو دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی، جبکہ مدھیہ پردیش میں 17 نومبر، راجستھان میں 25 نومبر اورتلنگانہ میں 30 نومبرکو ووٹنگ ہوئی۔
-بھارت ایکسپریس
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…