قومی

Parliament: بھارت چین تصادم پر لوک سبھا میں ہنگامہ، کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی

Parliament: منگل کو اپوزیشن جماعتوں نے اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہندوستانی اور چینی فوج کے درمیان جھڑپ کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے لوک سبھا میں ہنگامہ کیا۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان میں وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی لیکن جب ہنگامہ جاری رہا تو انہوں نے لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، ڈی ایم کے لیڈر ٹی آر بالو اور اسدالدین اویسی نے لوک سبھا میں ہند-چین سرحد پر جھڑپ کا معاملہ منگل کو وقفہ سوالات کی کارروائی شروع ہوتے ہی اٹھایا اور حکومت کے بیان اور اس پر بحث کا مطالبہ کیا۔  اپوزیشن جماعتوں کے اس مطالبے پر حکومت کی جانب سے جانکاری دیتے ہوئے مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ دوپہر 12 بجے ایوان میں اس مسئلہ پر تفصیلی بیان دیں گے۔

لیکن حکومت کے بیان سے غیر مطمئن اپوزیشن پارٹیاں بھارت چین سرحد پر صورتحال پر حکومت سے فوری جواب اور بحث کا مطالبہ کرتی رہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں اس بحث کو منعقد کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے آوازیں بھی سنی گئیں۔ اس دوران لوک سبھا اسپیکر برلا اور ادھیر رنجن چودھری کے درمیان بحث بھی ہوئی، جو ایوان میں وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کر رہے تھے۔

اسپیکر نے کہا کہ بحث کے مطالبے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو قواعد کے مطابق نوٹس دینا ہوگا اور بحث کا وقت بی اے سی کے اجلاس میں ہی طے کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اپوزیشن پارٹیوں نے بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی جاری رکھی اور اس کے پیش نظر لوک سبھا کے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ منگل کو لوک سبھا میں دوپہر 12 بجے اور راجیہ سبھا میں دوپہر 12.30 بجے سرحد پر ہندوستان اور چین کی فوجوں کے درمیان جھڑپ، اس سے پیدا ہونے والی صورتحال اور اس کے بعد ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بیان دیں گے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

7 hours ago