قومی

Jharkhand’s Dumri by-election 2023: جھارکھنڈ میں ڈمری ضمنی انتخاب کے لیے نامزدگی شروع، 5 ستمبر کو ووٹنگ، 8 تاریخ کو نتیجہ

رانچی: 5 ستمبر کو جھارکھنڈ میں ایک اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوگا۔ ڈمری اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں 10 اگست سے نامزدگی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 8 اگست کو اس ضمنی انتخاب کا اعلان کیا تھا جس میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ 10 اگست سے 17 اگست مقرر کی گئی تھی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 18 اگست کو ہوگی اور کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 21 اگست ہوگی۔ 5 ستمبر کو ووٹنگ اور گنتی کا کام 8 ستمبر کو مکمل ہوگا۔ انتخابی عمل 10 ستمبر تک مکمل ہو جائے گا۔

وزیر تعلیم جگرناتھ مہتو کے انتقال کے بعد خالی ہوئی سیٹ

آپ کو بتاتے چلیں کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے جگر ناتھ مہتو جھارکھنڈ کی ڈمری اسمبلی سے ایم ایل اے تھے جو جھارکھنڈ حکومت میں وزیر تعلیم بھی رہ چکے ہیں۔ ان کا 6 اپریل کو انتقال ہو گیا تھا جس کے بعد یہ سیٹ خالی ہوئی تھی۔ اب الیکشن کمیشن نے اس نشست پر ضمنی انتخاب کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ ضمنی انتخاب موجودہ اسمبلی کا چھٹا ضمنی انتخاب ہوگا۔ اس سے قبل رام گڑھ، مانڈر، برمو، مادھو پور، دمکا اور گوڈا اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہو چکے ہیں۔

91 انتہائی حساس بوتھس پر ہوگی ووٹنگ، سیکورٹی کے سخت انتظامات

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ڈمری کے ایس ڈی ایم الیکشن آفیسر کو تعینات کیا گیا ہے۔ 8 ستمبر کو گریڈیہ کے پچمبا میں واقع زرعی مارکیٹ کمیٹی کے احاطے میں ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ پرامن پولنگ کرانے اور ضمنی انتخابات پر نظر رکھنے کے لیے گریڈیہ اور بوکارو میں ایک ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق ووٹر اپنے آدھار کارڈ، منریگا جاب کارڈ، فوٹو پاس بک، ڈرائیونگ لائسنس، ہندوستانی پاسپورٹ سمیت دستاویزات کی مدد سے ووٹ ڈال سکیں گے۔

ضمنی انتخاب کے لیے 373 پولنگ اسٹیشن

ڈمری اسمبلی ضمنی انتخاب کے لیے 240 عمارتوں میں کل 373 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ ڈمری میں 199، نوادیہ میں 129 اور چندر پورہ میں 45 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ ان پولنگ سٹیشنز میں 199 حساس اور 83 انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز ہیں جبکہ دیگر 91 جنرل پولنگ سٹیشنز ہیں۔ ان 91 انتہائی حساس پولنگ سٹیشنوں پر نیم فوجی دستوں کی تعیناتی ہو گی تاکہ کسی بھی حادثے کو روکا جا سکے۔ اس حوالے سے تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے ووٹرز کی کل تعداد 2 لاکھ 98 ہزار 629 ہے جن میں 82 ہزار 840 مرد اور 76 ہزار 755 خواتین ہیں۔ 2019 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں اس سیٹ پر 69.74 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔

جے ایم ایم نے کھولے پتے، این ڈی اے کا کھلنا باقی

جھارکھنڈ مکتی مورچہ پہلے ہی ڈمری میں امیدوار کے حوالے سے اپنے کارڈ کھول چکا ہے۔ آنجہانی جگن ناتھ مہتو کی اہلیہ بے بی دیوی کو ریاستی حکومت میں وزیر بنا کر پارٹی نے عوام کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ پارٹی کی امیدوار ہوں گی۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کو یقین ہے کہ جگرناتھ مہتو کی موت کے بعد ان کی اہلیہ بے بی دیوی کو سمپیتھی ووٹ ملیں گے۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کا ایسا ہی تجربہ مادھو پور میں کامیاب رہا ہے جہاں اس وقت کے کابینہ وزیر حاضر حسین انصاری کے بیٹے کو پہلے حکومت میں وزیر بنایا گیا اور بعد میں الیکشن جتایا گیا۔ دوسری طرف این ڈی اے نے امیدوار کے تعلق سے ابھی تک اپنے پتے نہیں کھولے ہیں۔ بحث کی کئی طرح کے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی کی اتحادی جماعت اے جے ایس یو اس سیٹ پر اپنا دعویٰ پیش کر رہی ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کے کچھ لیڈر کہہ رہے ہیں کہ پچھلے الیکشن میں بی جے پی دوسرے نمبر پر رہی تھی۔ حالانکہ ووٹوں کا فرق بہت کم تھا۔ ایسے میں یہ دیکھنا بھی دلچسپ ہوگا کہ این ڈی اے میں امیدوار کی اس مشکل کا کیا حل نکلتا ہے۔ اس مسئلے کا حل الیکشن کے نتائج پر نمایاں اثر ڈالے گا، یہ بات تو یقینی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Madhukar Anand, Bureau Chief, Bharat Express, Ranchi

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago