قومی

Lok Sabha Election Result 2024: ٹی ڈی پی کے بعد جے ڈی یو نے بی جے پی کو دی ٹینشن! این ڈی اے کی بڑھا دی مشکل

بی جے پی کو 2014 کے بعد پہلی بارلوک سبھا الیکشن میں اکثریت نہیں ملی ہے۔ ایسے میں حکومت بنانے کے لئے بی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) میں شامل پارٹیوں پربی جے پی کا انحصاربڑھ گیا ہے۔ این ڈی اے میں شامل مختلف پارٹیوں نے واضح کردیا ہے کہ وہ نریندر مودی کے ساتھ ہیں۔ دریں اثناء، بہارکے وزیراعلی نتیش کمارکی جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) اورسابق وزیراعلیٰ چندرابابونائیڈو کی تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے این ڈی اے میں شامل ہونے سے بی جے پی کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

جے ڈی یو نے کہا کہ اگنی ویراسکیم کے بارے میں دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے۔ یکساں سول کوڈ (یوسی سی) پر تمام ریاستوں کے ساتھ بات چیت کی جانی چاہئے۔ ساتھ ہی، ٹی ڈی پی مرکزمیں کئی اہم وزارتیں چاہتی ہے۔

جے ڈی یو نے کیا کہا؟

جے ڈی یوکے سینئرلیڈرکے سی تیاگی نے ایک ٹی وی چینل سے بات چیت میں کہا، ”اگنی ویراسکیم پرکافی مخالفت ہوئی تھی۔ الیکشن میں بھی اس کا اثردیکھنے کو ملا ہے۔ ایسے میں اس پردوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اگنی ویراسکیم سے متعلق نئے طریقے سے سوچنے کی ضرورت ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ یو سی سی پرہمارا رخ پہلے والا ہی ہے۔ یوسی سی سے متعلق وزیراعلیٰ نتیش کمارنے لا کمیشن کے چیئرمین کو خط لکھتے ہوئے کہا تھا کہ جے ڈی یو اس کے خلاف نہیں ہے، لیکن تمام پارٹیوں کے ساتھ بات چیت ہونی چاہئے۔

ٹی ڈی پی نے کیا مطالبہ کیا؟

دی اکنامک ٹائمس کی ایک رپورٹ کے مطابق، ٹی ڈی پی مرکزمیں لوک سبھا اسپیکرکا عہدہ اور 6 اہم وزارتیں چاہتا ہے۔ وہ اسے پانچ کرنے کے لئے راضی ہے۔ جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی نے 4 اراکین پارلیمنٹ پرایک وزارت کا مطالبہ کیا ہے۔ اس طرح سے ٹی ڈی پی اورجے ڈی یوکومنانا بی جے پی کے لئے مشکل کام ہے۔ چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)، ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے علاوہ جینت چودھری ایک اورجیتن رام مانجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ کو بھی وزارت چاہئے۔

ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو کیوں ہیں ضروری؟

مرکزمیں حکومت بنانے کے لئے 272 سیٹوں کی ضرورت ہے اور بی جے پی نے 240 سیٹیں جیتی ہیں۔ ایسے میں این ڈی اے میں شامل ٹی ڈی پی، جے ڈی یو، مہاراشٹرکے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی شیوسینا اور لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) حکومت بنانے میں اہم کردار نبھائیں گی۔ ٹی ڈی پی کے پاس 16 اور جے ڈی یو کے پاس 12 اراکین پارلیمنٹ ہیں۔ شیوسینا (ایکناتھ شندے) کے پاس 7 اور 5 لوک سبھا چراغ پاسوان کے پاس ہیں۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

9 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

10 hours ago