NEET 2024: ان دنوں، NEET (قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ) کا نتیجہ ملک میں ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ نوجوان NEET کے تازہ نتائج کو لے کر کئی سوال اٹھا رہے ہیں اور اس کو لے کر احتجاج بھی جاری ہے۔ ایسے میں طلباء اور ان کے والدین دوبارہ امتحان (ری این ای ای ٹی) اور نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کو بند کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس پری میڈیکل امتحان میں 67 طلباء نے آل انڈیا رینک حاصل کیا، ایک ہی سنٹر سے 6 ٹاپر طلباء، 1563 نے گریس نمبر حاصل کئے اور اس سے قبل بہار، گجرات وغیرہ میں NEET پیپر لیک ہونے سے طلباء اور ان کے والدین پریشان ہیں۔ بہت سے مسائل نے NTA کو کئی سوالات کے دائرے میں ڈال دیا ہے۔
ادھر گریڈ 11 کی ایشانا شرما کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے پورے سسٹم پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ صبح 5:00 بجے اٹھیں اور پھر ٹائم ٹیبل کے مطابق میڈیکل سے متعلق تمام مضامین کی تیاری کریں۔ کئی مہینوں یا سالوں تک ایک ہی معمول پر عمل کرتے ہوئے NEET یا JEE کی تیاری کرنا بہت تھکا دینے والا ہے، لیکن پھر بھی والدین اور پورا خاندان چاہتا ہے کہ ان کا بچہ کچھ بنے۔ ہر کوئی اپنے بیٹے/بیٹی کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھتا ہے اور کہتا ہے، ’’بیٹا، بس محنت کرو اور پڑھائی کرو۔‘‘
وہ مزید کہتی ہیں کہ جب میڈیسن میں کیریئر کی بات آتی ہے تو آپ نیورو سرجن، ٹراما سرجن یا یہاں تک کہ جنرل سرجن بننا چاہتے ہیں۔ یہ عمل کافی مشکل اور شدید ہے۔ ہندوستان میں 12ویں مکمل کرنے اور NEET دینے کے بعد، آپ ایم بی بی ایس کے 5-5.5 سال کے بعد ایم ڈی، ایم ایس اور ایک سال کی انٹرنشپ پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ اس کے بعد آپ ایک طویل عرصہ ہسپتال میں گزارتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ مستقبل کے ڈاکٹروں کے لیے، NEET کے امتحان میں شامل ہونا ان کے لیے اہم قدم ہے۔
اتنے نمبر بھی نہیں دیتے ضمانت
ایشانا نے کہا کہ اگر میں آپ کو بتاؤں کہ اس امتحان میں 720 میں سے 720 کا پرفیکٹ اسکور حاصل کرنا بھی آپ کو ایمس دہلی میں ایک مقررہ سیٹ کی ضمانت دینے کے لیے کافی نہیں ہے۔ بھارت میں معروف میڈیکل کالج؟ NEET 2024 کے ساتھ بالکل ایسا ہی ہوا ہے۔ بہت سے طلباء نے اتنا ‘ناقابل حصول’ کامل اسکور حاصل کر لیا ہے کہ اب ان کی عمر، ان کے نام کی حروف تہجی کی ترتیب اور شاید کچھ دیگر عوامل ان کے کالجوں میں داخلے کا فیصلہ کریں گے۔ پچھلے سالوں میں، NEET کو ایک اعتدال پسند چیلنجنگ پیپر کے طور پر جانا جاتا تھا، جس میں منطقی اور استدلال کی مہارت اور فزکس، کیمسٹری، باٹنی اور زولوجی جیسے مضامین میں اچھی سطح کی اہلیت کی ضرورت ہوتی تھی۔ پچھلے سال دو طالب علموں نے NEET میں پورے نمبر حاصل کیے تھے۔ اس سال یہ تعداد بڑھ کر 67 ہو گئی۔ فرض کریں کہ آپ نے 675 نمبر حاصل کیے ہیں، 2023 میں آپ کو 675 نمبروں پر 2000-3000 رینک ملی۔ تاہم، آپ کی رینک 2024 میں 12000 تک گر جائے۔ یہ صرف ایک سال میں 400 فیصد سے زیادہ گراوٹ ہے۔ پچھلے سال 2.08 ملین لوگوں نے NEET کے لیے درخواست دی تھی۔ اس سال یہ تعداد 2.38 ملین تھی۔ یہ صرف 300,000 کا فرق ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کتنی ہی منطق، اعداد و شمار، ڈیٹا اور تجزیہ کا اطلاق کر لیں اور اس کے ساتھ کتنا ہی کام کر لیں لیکن ان نتائج کے بعد ان اعداد و شمار کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
-بھارت ایکسپریس
اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…
نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…
پورنیہ کے ایس پی کارتیکیہ شرما نے گرفتار ملزم کے بارے میں مزید کہا کہ…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…
اس سے قبل 15 اکتوبر کو مغربی جکارتہ میں درجنوں گھروں میں آگ لگنے سے…
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان میں…