نئی دہلی :نیشنلسٹ کانگریس پارٹی ،اقلیتی شعبہ کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں اور اسرائیلی قتل عام کے خلاف 8 اپریل کو 3 جے دن میں انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر، نئی دہلی میں ایک قومی کانفرنس کا اہتمام کیا جا رہا ہے لہٰذا اس سلسلہ میں پارٹی دفتر میں ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران این سی پی کے قومی جنرل سکریٹری اور اقلیتی شعبہ کے چیئرمین جناب سید جلال الدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 7 مہینے سے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری ہے جس میں اب تک غزہ کے 33 ہزار آن ریکارڈ افراد شہید کیے جا چکے ہیں، جن میں 12 ہزار کے قریب صرف بچے ہیں اور یہی تعداد خواتین کی ہے۔ اس کے علاوہ قریب 80 ہزار افراد زخمی ہیں جبکہ میڈیا میں یہ بات عام ہے کہ جس طرح سے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضائی حملے ہوئے ہیں اور یہ حملے بستیوں میں، اسپتالوںؤ، اسکولوں، یونیورسٹیوں اور رہائشی علاقوں پر ہوئے ہیں کہ جن کی وجہ سے قریب 20 لاکھ غزہ کے شہری بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ ان کی کل آبادی 24 لاکھ ہے ۔آج حالت یہ ہے کہ پناہ گزینوں کے لیے نہ تو کھانا ہے اور نہ ہی پانی ہے ، اب تو بھوک اور پیاس سے لوگ مر رہے ہیں اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
سید جلال الدین نے کہا کہ حماس سے جنگ تھی تو ہوتی اور جو جنگی قوانین ہیں ان پر عمل کیا جاتا لیکن گریٹر اسرائیل بنانے کا خواب لیے اسرائیل غزہ میں نسل کشی پر آمادہ ہے۔ چنانچہ سبھی جنگی قوانین کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔ اقوام متحدہ میں بار بار جنگ بندی کی قرارداد منظور کی جاتی ہے لیکن ویٹو کے ذریعہ اس کو خارج کیا جا رہا ہے۔ امریکہ جو انسانیت کا علمبردار بنتا پھر رہا ہے وہ اسرائیلی قتل عام میں برابر کا شریک ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ ہندوستان کا موقف شروع سے امن رہا ہے۔ مہاتماگاندھی ہوں یا اٹل بہاری واجپئی سب نے یہ بات کہی ہے کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور وہ ان کو ملنا چاہئے۔ سید جلال الدین نے کہا کہ ہندوستان نے بھی جنگ بندی کی حمایت میں ووٹ کیا اور مظلومین کے لیے رسد اور دوائیں بھیجنے کا کام کیا ہے لیکن وہ ناکافی ہے۔ چنانچہ این سی پی کی جانب سے ایک بڑی ریلیف جلد غزہ کے مظلومین کے لیے روانہ کی جائے گی۔
سید جلال الدین نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ ملک کی کوئی ایک بھی پارٹی فلسطینیوں کی حمایت میں کھڑی نہیں ہوئی جبکہ انسانیت کا تقاضہ تھا کہ مظلومین کی حمایت میں آواز بلند کی جاتی۔ میں شکر گزار ہوں این سی پی کے صدر اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی جناب اجیت پوار اور کارگزار صدر اور رکن پارلیمنٹ جناب پرفل پٹیل کا کہ جنہوں نے اس کانفرنس پر لبیک کہا۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں کیونکہ غزہ میںجنگ نہیں ہو رہی ہے بلکہ قتل عام ہو رہا ہے۔ چنانچہ ہم اپنی کانفرنس میں حکومت ہند اور عالمی اداروں سے مطالبہ کریں گے کہ فوری طور پر مکمل طور پر جنگ بندی کرائی جائے اوراس مسئلہ کو حل کیا جائے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہماری قومی کانفرنس میں ملک کے کئی بڑے علمائے کرام، کئی مذاہب کے مفکرین کے ساتھ ساتھ کئی ممالک کے سفارتکار بھی شرکت کر رہے ہیں۔
جاری کردہ: ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی، نیشنل جنرل سکریٹری اور نیشنل میڈیا انچار ج و ترجمان
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…