آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
Muzaffarnagar School Video: اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع کے ایک اسکول سے ایک چونکا دینے والا ویڈیو سامنے آیا ہے۔ ویڈیو ایک پرائیویٹ اسکول کی بتائی جارہی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسکول ٹیچر ایک بچے کی کلاس کے باقی بچوں سے پٹائی کروا رہی ہے۔ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جس بچے کو مارا گیا وہ مسلمان ہے۔ اس کو لے کر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے ریاست کی یوگی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے سی ایم یوگی سے پوچھا کہ بلڈوزر اور ‘ٹھوک دو’ کا کیا ہوا؟
ہفتہ (26 اگست) کو، سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (پہلے ٹویٹر) پر لکھا، مظفر نگر کی ویڈیو، جس میں ایک ٹیچر اپنے طالب علموں کو ایک مسلمان لڑکے کو تھپڑ مارنے کے لیے کہہ رہی ہے، پچھلے 9 سالوں کی پیداوار ہے۔ چھوٹے بچوں کے ذہنوں میں یہ پیغام بٹھایا جا رہا ہے کہ کوئی بھی مسلمان کو بغیر کسی نقصان کے ڈر کے مار سکتا ہے اور ذلیل کر سکتا ہے۔
اویسی نے کہا- یوگی آدتیہ ناتھ کی حکمرانی کی توہین
اویسی نے مزید لکھا، والد نے اپنے بچے کو اسکول سے نکال دیا ہے اور تحریری طور پر کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو مزید آگے نہیں بڑھانا چاہتے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں انصاف نہیں ملے گا اور اس کے بجائے ماحول خراب ہوسکتا ہے۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے سوال کیا کہ یہ کون لوگ ہیں جو جب ایک باپ اپنے بچے کے لیے انصاف کا مطالبہ کرے گا تو ماحول خراب کریں گے؟ یہ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکمرانی کی توہین ہے کہ لوگوں کو مناسب عمل پر یقین نہیں ہے۔ اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ استاد کو سزا ہونے کی بجائے کوئی سرکاری ایوارڈ ملے گا۔
این سی پی سی آر اور این ایچ آر سی کو نشانہ بنایا گیا
انہوں نے لکھا، اس معاملے میں جووینائل جسٹس ایکٹ 2015 کی دفعہ واضح ہے۔ مظفر نگر پولیس کارروائی کرے۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) اور نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) کو دوسری جگہوں پر خود نوٹس لینے میں جلدبازی رہتی ہے لیکن یہاں کچھ نہیں کیا۔ اطلاعات کے مطابق، این سی پی سی آر انصاف ملنے سے زیادہ اس ویڈیو کے وائرل ہونے سے پریشان ہے۔
این سی پی سی آر نے لیا معاملے کا نوٹس
این سی پی سی آر کے سربراہ پریانک کاننگو نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ بچے کو سوشل میڈیا پر وائرل نہ کریں۔ قانونگو نے ایکس پر لکھا، اتر پردیش کے مظفر نگر میں ایک بچے کو ٹیچر کے ذریعہ کلاس میں دوسرے بچوں سے پٹائی کے واقعہ کی اطلاع ملی ہے۔
انہوں نے لکھا، نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی ہدایات جاری کی جا رہی ہیں۔ تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ بچے کی ویڈیو شیئر نہ کریں۔ ای میل کے ذریعے ایسے واقعات کی اطلاع دیں۔ بچوں کی شناخت ظاہر کرکے جرم کا حصہ نہ بنیں۔
-بھارت ایکسپریس
دلجیت دوسانجھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔ جس میں کینیڈا کے…
سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کی عرضی پر پائل عبداللہ کونوٹس…
سماعت کے دوران کپل سبل نے کہا کہ یہ الزام ہے کہ مختار کو جیل…
1990 میں عسکریت پسندی کے پھیلنے کے بعد، محرم کی آٹھویں اور دسویں تاریخ کو…
سال 1982 تک امیتابھ بچن کا کیریئر بھی اپنے عروج پر تھا اور ونود کھنہ…
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب اسٹیڈیم میں دکھائے جانے والے 'تمباکو' اور…