قومی

MRM Movement Gains Global Attention: مسلم راشٹریہ منچ نے اٹھائی بنگلہ دیش کے اقلیتوں کی آواز، جنتر منتر پرکیا احتجاج

نئی دہلی: مسلم راشٹریہ منچ (ایم آرایم) نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں اوردیگراقلیتوں پرہونے والے مظالم کے خلاف ایک تحریک شروع کی ہے۔ اس تحریک کا مقصد بنگلہ دیش میں اقلیتوں کوتحفظ اورانصاف فراہم کرنے کے لئے بین الاقوامی دباؤاورانسانی حقوق کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے۔ پلیٹ فارم کا کہنا ہے کہ مقصد صرف احتجاج کرنا نہیں بلکہ تبدیلی لانا ہے۔ یہ تحریک انصاف اورمساوات کے تئیں ہمارے عزم کو مضبوط کرتی ہے۔

 مسلم راشٹریہ منچ نے حکومت ہند کی وزارت خارجہ کے ذریعے بنگلہ دیش ہائی کمیشن اورمحمد یونس حکومت کوایک میمورنڈم پیش کیا، جس میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کوفوری طورپرروکنے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ میمورنڈم میں بنگلہ دیش حکومت کو خبردارکیا گیا ہے کہ اگراقلیتوں کے تحفظ کویقینی نہ بنایا گیا تواسے بین الاقوامی سطح پرسنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
بین الاقوامی دباؤ بنانے کی حکمت عملی
مسلم راشٹریہ منچ نے کہا کہ اگربنگلہ دیش حکومت نہیں جاگی تواس مسئلہ کو بین الاقوامی سطح پرلے جانے کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔ فورم نے کہا کہ اگلے مرحلے میں اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اورمختلف ممالک کے سفیروں سے رابطہ کرکے اس مسئلے کواٹھانے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ بنگلہ دیش میں انسانیت کا قتل عام ہورہا ہے اورایسی صورتحال میں آوازاٹھانا ہمارا فرض بنتا ہے۔
ملک بھر میں مظاہرے اور ریلیاں
فورم کی قیادت میں دہلی سمیت کئی ریاستوں میں احتجاج اور ریلیاں نکالی گئیں۔ جس میں نیشنل کوآرڈینیٹر، کنوینر، خواتین اور یوتھ سیل کے عہدیداران اورفورم کے ریاستی رابطہ کاروں نے شرکت کی۔ جنترمنترپرہزاروں حامیوں نے احتجاج کرتے ہوئے بنگلہ دیش حکومت کی شدید مذمت کی اورانصاف کا مطالبہ کیا۔

ممتازرہنماؤں کے خیالات

مسلم راشٹریہ منچ کے نیشنل کوآرڈینیٹراورمیڈیا انچارج شاہد سعید نے کہا کہ تحریک صرف احتجاج نہیں بلکہ انسانیت اوربھائی چارے کی علامت ہے۔ بنگلہ دیش میں ہندواقلیت کوانصاف فراہم کرنا بھارت کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔ مذہبی ظلم وستم کوبرداشت نہیں کیا جائے گا۔ نیشنل کوآرڈینیٹرڈاکٹرشالینی علی نے خواتین اوربچوں کے خلاف مظالم کونظراندازنہیں کیا جا سکتا۔ ہماری تحریک انسانی حقوق اورانصاف کے تئیں ہمارے عزم کی علامت ہے۔ نیشنل کوآرڈینیٹرسید رضا حسین رضوی نے کہا کہ مذہبی ظلم و ستم کے خلاف یہ تحریک ہمارے فرض اورانسانیت کی علامت ہے۔ یہ ظاہرکرتی ہے کہ ہم ہرقسم کی ناانصافی کے خلاف کھڑے ہیں۔ منچ کے نیشنل کوآرڈینیٹرگریش جویال نے کہا کہ مذہب اورانسانی حقوق کا تحفظ کرنا ہرفرد کا فرض ہے۔ یہ تحریک نہ صرف بنگلہ دیش بلکہ پورے جنوبی ایشیا میں حق اورانصاف کی آوازبنے گی۔ یوتھ اینڈ مدرسہ سیل کنوینر عمران چودھری نے کہا کہ ہماری یہ تحریک پورے جنوبی ایشیا میں مذہبی ہم آہنگی اورانسانی حقوق کے تحفظ کی علامت بن جائے گی۔ نوجوان نسل اس تحریک کی قیادت کر رہی ہے۔ مظاہرخان نے علاقائی امن واستحکام کے لئے دونوں ممالک کے درمیان بہتررابطے اوراسٹریٹجک شراکت داری کو ضروری قراردیا۔

منچ نے پیش کئے بنگلہ دیش کے اعدادوشمار

مسلم راشٹریہ منچ نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر ہونے والے مظالم کے چونکا دینے والے اعداد و شمار پیش کئے۔ فورم کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں آبادی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ 1971 میں بنگلہ دیش میں ہندو برادری کی آبادی تقریباً 29 فیصد تھی، جواب کم ہوکر9 فیصد رہ گئی ہے۔ ساتھ ہی ہندوؤں کی زمینوں اورجائیدادوں پر زبردستی قبضہ کئے جانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ فورم کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں بہت سے ہندوخاندانوں کو مذہب تبدیل کرنے پرمجبورکیا گیا ہے۔ فورم کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہندوخواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام

شاہد سعید نے کہا، “ہماری تحریک صرف احتجاج تک محدود نہیں ہے۔ یہ پورے جنوبی ایشیا میں مذہبی رواداری، انسانی حقوق اورانصاف کے دفاع کی علامت بن جائے گی۔ بنگلہ دیش کی اقلیتوں کے لئے کھڑے ہونا ہمارا فرض ہے۔” انہوں نے کہا کہ فورم کی قرارداد ہے کہ وہ مذہبی ہم آہنگی، انصاف اورانسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ہمیشہ کھڑا رہے گا۔ یہ تحریک 16 دسمبرتک جاری رہے گی۔ مسلم راشٹریہ منچ نے واضح کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ پلیٹ فارم کی کاوشوں سے اس تحریک کو بین الاقوامی سطح پرایک نئی شناخت ملی ہے۔ پلیٹ فارم نے بنگلہ دیش حکومت پردباؤ ڈالنے کے لئے ایک طاقتورمہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

NCMEI: اقلیتی تعلیمی اداروں کے قومی کمیشن کا 20 ویں یوم تاسیس: اتحاد، تعلیم اور شمولیت کی نئی سمت

مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے اقلیتی اداروں سے این ای پی 2020 کے نفاذ…

8 hours ago

Ashwin retirement reactions: اشون نے اسپن گیند بازی کی روایت کو اگلے درجے تک پہنچایا: ہربھجن سنگھ

اشون نے ہندوستان کے لیے 116 ون ڈے میچ بھی کھیلے، 156 وکٹیں حاصل کیں،…

10 hours ago