Supreme Court on Mukhtar Ansari: سپریم کورٹ نے اتر پردیش کے سابق ایم ایل اے مختار انصاری کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے بڑا تبصرہ کیا ہے۔ مختار انصاری پر تبصرہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مختار ایک بدنام زمانہ مجرم ہیں اور ان کے خلاف کئی مقدمات ہیں۔ اترپردیش کی جانب سے سپریم کورٹ میں کہا گیا کہ وہ ایک بدنام مجرم ہے۔ مختار نے ریاست میں دہشت کا ماحول بنا رکھا تھا۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے مختار انصاری کے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر عبوری روک لگا دی تھی۔
مختار کی جانب سے جواب داخل کرنے کے لیے عدالت سے مہلت مانگی گئی ہے۔ اب اس کیس کی اگلی سماعت 2 اپریل کو ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ مختار انصاری کو 2003 میں جیلر کو دھمکی دینے اور ریوالور سے اشارہ کرنے کے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے سزا سنائی تھی۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے اس معاملے میں مختار انصاری کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔ مختار انصاری نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں- G N Saibaba: ڈی یو کے سابق پروفیسر جی این سائبابا بری، عمر قید کی سزا منسوخ
بندہ جیل میں بند مختار انصاری 1996 سے 2017 تک لگاتار پانچ بار ضلع مئو صدر اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے اور 2022 کے اسمبلی انتخابات میں انصاری کے بیٹے عباس انصاری نے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (سبھاسپا) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر یہ سیٹ جیتی تھی۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…