نئی دہلی، 16 نومبر (بھارت ایکسپریس): گجرات ہائی کورٹ نے موربی پل حادثے سے متعلق کیس کی 30 اکتوبر کو سماعت کرتے ہوئے آج موربی شہری ادارہ سے کہا کہ وہ آج شام 4:30 بجے تک اس معاملے میں اپنا جواب داخل کرے یا ایک لاکھ روپے ادا کرے۔
موربی شہری ادارہ کے وکیل نے آج نشاندہی کی کہ بطور ڈپٹی کلکٹر، 7 نومبر کو عدالت کے حکم کے مطابق جواب داخل نہیں کیا جا سکتا، جو شہری ادارہ کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔ شہری ادارہ بھی الیکشن ڈیوٹی پر ہے اور وہ یہ فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں کہ کون سا وکیل عدالت میں اس کی نمائندگی کرے۔ اس کے بعد چیف جسٹس اروند کمار اور جسٹس آشوتوش جے شاستری کی بنچ نے یہ ہدایت دی۔
مزید یہ کہ شہری ادارہ نے اپنا جواب داخل کرنے کے لیے 24 نومبر (اس معاملے میں اگلی سماعت کی تاریخ) تک کا وقت مانگا ہے۔ تاہم عدالت نے اس وقت تک مہلت دینے سے انکار کر دیا۔
چیف جسٹس نے باڈی سے زبانی کہا کہ ،”اس معاملے کو ہلکے میں نہ لیں، آج شام ساڑھے چار بجے تک جوابی حلف نامہ داخل کریں یا ایک لاکھ روپے ادا کریں۔”
شہری ادارہ نے پھر بنچ کو مطلع کیا کہ کاؤنٹر آج شام 4:30 بجے تک دائر کیا جائے گا۔
شہری ادارہ، ہائی کورٹ کے کل کے حکم کے مطابق آج عدالت میں پیش ہو رہا تھا، جس میں عدالت نے زبانی طور پر ریمارکس دیے کہ یہ ادارہ ‘اسمارٹ ایکٹ’ کر رہا ہے کیونکہ وہ 7 نومبر کو نوٹس دینے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہو رہا۔
کل، عدالت نے پرنسپل ڈسٹرکٹ جج، موربی کو ہدایت کی کہ وہ ایک بیلف (ایک عدالتی افسر جو نادہندگان کی جائیداد ضبط کرتا ہے) کو شہری ادارے کو نوٹس بھیجنے کے لیے مقرر کرے اور انہیں مطلع کرے کہ واقعے کی سماعت آج (16 نومبر) کی جائے گی۔
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…