Ministry of Home Affairs Advisory For Hanuman Jayanti: وزارت داخلہ نے ہنومان جینتی کی تیاری سے متعلق سبھی ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس کے تحت ریاستی حکومتوں کو لا اینڈ آرڈر بنائے رکھنے، تہوار پر پُرامن طریقے سے عمل کرنے اورمعاشرے میں فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے والے کسی بھی عناصر کی نگرانی کی یقینی کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ ہنومان جینتی 6 اپریل کو منائی جائے گی۔
دراصل، رام نومی پر بہار اور مغربی بنگال کے کئی اضلاع میں تشدد کے بعد سے مرکزی حکومت پہلے سے ہی الرٹ موڈ پر ہے۔ اس لئے پہلے ہی سبھی ریاستوں کو تہوار کے دوران سخت نگرانی کے احکامات دے دیئے گئے ہیں۔ اس بار مرکزی حکومت کسی بھی طرح کی کوتاہی براشت نہیں کرے گی۔
مغربی بنگال اور بہار میں تشدد
رام نومی پر شروع ہوئے فرقہ وارانہ تشدد اب تک تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس کا سب سے زیادہ اثر مغربی بنگال کے ہگلی میں دیکھنے کو ملا۔ اب بھی مغربی بنگال اور بہار کے شہروں میں تشدد کی آگ بھڑکتی رہتی ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ کا حکم
دوسری جانب، کلکتہ ہائی کورٹ نے بھی ہنومان جینتی سے متعلق بدھ (5 اپریل) کو حکم دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے بنگال حکومت سے کہا کہ آپ مرکزی حکومت سے فورس طلب کیجئے۔ اگر ریاست میں پولیس فورس دستیاب نہیں ہے تو آپ پیراملٹری فورس کی مدد لے سکتے ہیں۔ آخر کار ہم اپنے شہریوں کی سیکورٹی چاہتے ہیں۔
دہلی میں جینتی سے پہلے فلیگ مارچ
وہیں دہلی میں بھی ہنومان جینتی سے ایک دن پہلے دہلی پولیس نے جہانگیر پوری میں فلیگ مارچ کیا۔ پولیس نے 6 اپریل کو ہنومان جینتی پر جہانگیر پوری علاقے میں جلوس نکالنے کے لئے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور ایک دیگر گروپ کو اجازت دینے سے منع کردیا۔