قومی

Umesh Pal Murder Case: امیش پال قتل سانحہ پر مایاوتی کا موقف آیا سامنے، ’ابھی پارٹی سے معطل نہیں ہوں گی عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین‘

BSP Chief Mayawati on Umesh Pal Murder Case: راجو پال قتل سانحہ کے اہم گواہ امیش پال کے قتل کے معاملے میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا ردعمل سامنے آیا ہے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی پارٹی کا اسٹینڈ بھی واضح کردیا ہے۔ دراصل، عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین ابھی مایاوتی کی پارٹی میں شامل ہے۔ امیش پال کے قتل معاملے میں عتیق احمد کی اہلیہ کے خلاف مقدمہ درج ہو چکا ہے، جس کے بعد مانا جا رہا تھا کہ مایاوتی انہیں اپنی پارٹی سے نکال دیں گی، لیکن فی الحال مایاوتی نے اس سے انکار کردیا ہے۔

بی ایس پی سربراہ مایاوتی اس معاملے میں کئی ٹوئٹ کرکے اپنا رخ واضح کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین اس معاملے میں قصوروار ثابت ہوتی ہیں تو انہیں پارٹی سے معطل کردیا جائے گا۔ اس کے علاوہ انہوں نے سماجوادی پارٹی پر جم کر تنقید کی ہے۔

‘قصور وار ہوتے ہی کردیا جائے گا معطل’ 

مایاوتی نے ٹوئٹ کرکے لکھا کہ ‘پریاگ راج میں راجو پال کے سالوں پہلے ہوئے قتل کے مقدمے کا اہم گواہ وکیل امیش پال اور ان کے سیکورٹی گارڈ کے قتل کے معاملے میں عتیق احمد کے لڑکے اور ان کی اہلیہ کے اوپر ایف آئی آر درج کئے جانے کی بھی اطلاع سامنے آئی ہے۔ بی ایس پی نے اس معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے یہ فیصلہ لیا ہے کہ ابھی اس معاملے کی جانچ چل رہی ہے۔ اگر عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین قصور وار ثابت ہوتی ہیں تو انہیں پارٹی سے ضرور معطل کردیا جائے گا’۔

سماجوادی پارٹی پر کی تنقید

مایاوتی نے اپنے دوسرے ٹوئٹ میں سماجوادی پارٹی پر تنقید کی۔ انہوں نے لکھا، یہ بات بھی واضح ہے کہ عتیق احمد سماجوادی پارٹی کا ہی پروڈکٹ ہے، جس پارٹی سے وہ ایم پی اور ایم ایل اے وغیرہ بھی رہا ہے اور اب راجو پال کی اہلیہ بھی بی ایس پی سے سماجوادی پارٹی میں چلی گئی ہیں، جس پارٹی کو وہ اہم قصوروار ٹھہراتی تھیں۔ لہٰذا اس کی آڑ میں کوئی بھی سیاست کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح ہے کہ کسی بھی جرم کی سزا، بی ایس پی کے ذریعہ، ان کی فیملی اور سماج کے کسی بھی بے قصور شخص کو نہیں دی جاتی ہے، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ پارٹی کسی بھی ذات اور مذہب کے مجرمانہ عناصر کو بڑھاوا نہیں دیتی ہے۔

ابھی تک نہیں ہوئی کوئی گرفتاری

واضح رہے کہ اس قتل سانحہ کے چار دن ہوجانے کے بعد بھی یوپی پولیس کے ہاتھ ابھی خالی ہیں۔ اس معاملے کا انکشاف پولیس ابھی تک نہیں کرسکی ہے۔ حادثہ ہوئے چار دن گزر جانے کے بعد ابھی تک کسی ملزم کی گرفتاری بھی نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ اس معاملے پر اب سیاست بھی خوب ہو رہی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago