قومی

Jalna Violence: جالنا تشدد کو لے کر ادھو ٹھاکر کا مرکزی حکومت سے مطالبہ،خصوصی اجلاس کے دوران ایوان میں اٹھائیں مراٹھا ریزرویشن کا معاملہ

شیو سینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کے روز مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت پارلیمنٹ کے آئندہ خصوصی اجلاس میں مراٹھا اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کو ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے ایک بل پاس کرے۔ ٹھاکرے کا یہ مطالبہ مراٹھا ریزرویشن کو لے کر مہاراشٹر کے جالنا میں جاری احتجاج کے جمعہ کو پرتشدد ہونے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ یہاں شیوسینا (یو بی ٹی) کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے، ادھو ٹھاکرے نے جمعہ کی شام مہاراشٹر کے جالنا میں مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین پر پولیس کے لاٹھی چارج کی مذمت کرتے ہوئے اسے ‘حکومت کا ظلم’ قرار دیا۔ انہوں نے پوچھاکہ ’’پولیس کسی کی ہدایت کے بغیر اس طرح کا برتاؤ کیسے کر سکتی ہے؟‘‘ ٹھاکرے نے کہا کہ وہ متاثرین سے ملنے کے لیے ہفتہ کی شام جالنا جائیں گے۔

جارنج کو ہسپتال بھیجنے کے بعد حالت مزید بگڑ گئی

جمعہ کو اورنگ آباد سے تقریباً 75 کلومیٹر دور امباد تحصیل میں دھولے-سولاپور روڈ پر واقع انتروالی سارتھی گاؤں میں پرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ منوج جارنگے کی قیادت میں مظاہرین مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے منگل سے گاؤں میں بھوک ہڑتال پر تھے۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب پولیس نے ڈاکٹروں کے مشورے پر جارنج کو اسپتال میں داخل کرانے کی کوشش کی۔

میں پارلیمنٹ کے اجلاس کا خیرمقدم کروں گا،ادھو ٹھاکرے

ٹھاکرے نے نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری آف دہلی (ترمیمی) ایکٹ 2023 کی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب سپریم کورٹ مرکزی حکومت کے خلاف فیصلہ دیتی ہے تو وہ پارلیمنٹ میں ایک قانون پاس کرتی ہے۔ مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی نے کہا کہ”میں نے (پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس) بلانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کی مذمت کی تھی، لیکن اب میں اس کا خیر مقدم کروں گا بشرطیکہ اس خصوصی اجلاس میں پہلے اس میں مراٹھا، دھنگر (چرواہ برادری) اور او بی سی شامل ہوں۔

حکومت ہندوؤں کے خلاف ہے، ٹھاکرے

سی ایم ایکناتھ شندے، ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار کو نشانہ بناتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ حکومت کے کسی نمائندے کے پاس جالنہ جا کر مظاہرین سے ملنے کا وقت نہیں ہے۔ ٹھاکرے نے مرکز کو ‘ہندو مخالف’ قرار دیا کیونکہ ان کے مطابق مرکز نے گنیش اتسو کے دوران 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہندوؤں کے خاندانی نظام کی بنیادی روایت یہ ہے کہ پہلے اپنے خاندان کا خیال رکھو اور پھر دوسروں کے خاندان کی بات کرو‘‘۔

  بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Pushpak Express Train Fire: پشپک ایکسپریس میں دردناک حادثہ،آگ کی افواہ کے بعد چلتی ٹرین سے مسافروں نے لگائی چھلانگ،8 کی موت

یہ واقعہ ممبئی جانے والی پشپک ایکسپریس کے جلگاؤں اور پرانڈا اسٹیشنوں کے درمیان پیش…

7 minutes ago

JD(U) Withdraws Support In Manipur: نیش کمار نے ایک پھر بارماری پلٹی، جائے کیا اصل معاملہ؟

قابل ذکر بات  یہ ہے کہ  اگست 2022 میں جے ڈی یو نے ایک بار…

37 minutes ago

India’s Petrochemical Industry Poised For Growth Amidst Global Challenges: ہندوستان کی پیٹرو کیمیکل صنعت عالمی چیلنجوں کے درمیان ترقی کے لیے تیار

ہندوستان کی پیٹرو کیمیکل صنعت کو عالمی حد سے زیادہ گنجائش سے مقابلہ کا سامنا…

2 hours ago

World Economic Forum: ڈیووس میں انڈیا پویلین کا  کیا گیاافتتاح ، سماج میں AI کی طرف سے درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال

کیرالہ کے وزیر صنعت نے کہا کہ ان کی حکومت آئندہ ماہ انویسٹ کیرالہ گلوبل…

2 hours ago