قومی

Manipur Violence: منی پور میں پھر سے بھڑک اٹھا تشدد، کوکی عسکریت پسندوں نے کی فائرنگ، سی ڈی او ہلاک

Manipur Violence: منی پور کے مورہ میں بدھ کی صبح سیکورٹی فورسز اور کوکی عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس میں سی ڈی او کی موت ہو گئی۔ معلومات کے مطابق عسکریت پسندوں نے مورہ کے قریب واقع سیکورٹی فورسز کی چوکی پر بم پھینکے اور فائرنگ بھی کی۔ اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے بھی کارروائی کی۔

معلومات دیتے ہوئے، پولیس نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے ایک پولیس افسر کے قتل میں دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد کوکی عسکریت پسندوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کردی۔ اس سے قبل تینگنوپل میں امن اور سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنے کے خدشے کے پیش نظر حکومت نے 16 جنوری کی آدھی رات 12 سے مکمل کرفیو نافذ کر دیا تھا۔

قبل ازیں، منی پور حکومت نے “امن میں خلل، عوامی ہم آہنگی میں خلل اور انسانی جان و مال کو شدید خطرہ” کے حوالے سے اطلاع ملنے کے بعد 16 جنوری کی آدھی رات 12 بجے سے تینگنوپل میں مکمل کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ کرفیو کا اطلاق “امن و امان کے نفاذ اور ضروری خدمات میں مصروف سرکاری ایجنسیوں” پر نہیں ہوگا۔

دریں اثنا، ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منگل کی رات امپھال مغربی ضلع کے کوترک گاؤں میں گاؤں کے رضاکاروں اور مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں کے درمیان دو گھنٹے سے زیادہ وقت تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ حکام نے بتایا کہ مرکزی سیکورٹی فورسز کے علاقے میں پہنچنے کے بعد حملہ آوروں نے فائرنگ روک دی۔ پولیس نے گزشتہ سال اکتوبر میں سب ڈویژنل پولیس آفیسر (ایس ڈی پی او) سی آنند کے قتل کیس میں دو اہم ملزمین فلپ کھونگسائی اور ہیموکھولال ماتے کو گرفتار کیا تھا۔ دونوں نے سیکورٹی اہلکاروں کی گاڑیوں پر فائرنگ کی جس کے بعد پولیس نے ان کا پیچھا کرکے انہیں پکڑ لیا۔

یہ بھی پڑھیں- Indian Railway: دھند کا دوہرا حملہ! 53 پروازیں منسوخ، کئی تاخیر کا شکار، تاخیر سے چل رہی ہیں کتنی ٹرینیں، یہاں دیکھیں فہرست

پولیس نے بتایا کہ بعد میں دونوں کو مورہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں سے انہیں نو دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمین کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ حکام نے بتایا کہ خواتین کی ایک بڑی تعداد نے مورہ پولیس اسٹیشن کے سامنے دونوں ملزمین کی “غیر مشروط رہائی” کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔

کوکی انپی تینگنوپال (KIT)، چوراچاند پور ضلع کے انڈیجینس ٹرائبل لیڈرس فورم (ITLF) اور ضلع کانگپوکپی کی قبائلی اتحاد کی کمیٹی (COTU) نے ان دونوں کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

57 mins ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

1 hour ago