منی پور تشدد کے معاملے کو لے کر پیر (7 اگست) کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے ریلیف اور بحالی کے کاموں کی نگرانی کے لیے سابق ججوں کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کے ساتھ ایک سابق افسر کو سی بی آئی کی جانچ کی نگرانی کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے حکم دیا کہ سی بی آئی تحقیقات کی نگرانی ممبئی کے سابق پولیس کمشنر دتاتریہ پتسال گیکر کریں گے۔ سی جے آئی نے کہا کہ ہائی کورٹ کے 3 سابق ججوں کی ایک کمیٹی بنائی جائے جو راحت اور بحالی کے بارے میں تجاویز پیش کرے۔ اس کمیٹی میں گیتا متل، شالنی جوشی اور آشا مینن شامل ہوں گی۔ اس کی سربراہی ہائی کورٹ کی سابق جج گیتا متل کریں گی۔
منی پور تشدد پر سپریم کورٹ میں سماعت
قبل ازیں سماعت کے دوران اٹارنی جنرل وینکٹرامانی نے بتایا کہ 6500 ایف آئی آر کی درجہ بندی کی گئی ہے اور عدالت کو دستیاب کرائی گئی ہے۔ ہمیں اس معاملے کو بہت سمجھداری سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم نے مختلف قسم کی ایس آئی ٹی کی تشکیل کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قتل کے معاملات کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی کی سربراہی ایس پی رینک کا افسر کرے گا۔ خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے معاملات کی تحقیقات کے لیے سینئر خاتون افسر کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے گی۔ اسی طرح دیگر ایس آئی ٹی بھی ہیں۔ ڈی آئی جی ان سے رپورٹ لیں گے۔ ڈی جی پی ہر 15 دن بعد جائزہ بھی لیں گے۔
ہر ضلع میں 6 ایس آئی ٹی بنائے جائیں گے
اٹارنی جنرل نے کہا کہ تشدد سے زیادہ متاثرہ ہر ضلع میں 6 ایس آئی ٹی بنائے جائیں گے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 11 معاملات جو پہلے سی بی آئی کو سونپے گئے تھے، ان کی جانچ صرف سی بی آئی کرے گی۔ خواتین سے متعلق معاملات کی جانچ میں سی بی آئی کی خواتین افسران بھی شامل ہوں گی۔
عدالت کی نگرانی میں ایس آئی ٹی بنانے کا مطالبہ
سماعت کے دوران سینئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی جانی چاہئے۔ متاثرہ خواتین سے بات کرنے کے لیے خواتین سماجی کارکنوں کا ایک اعلیٰ سطحی کمیشن بھی تشکیل دیا جائے۔ لوگ لاش کو اٹھانے سے قاصر ہیں۔ اس پر اٹارنی نے کہا کہ انہیں ذاتی مفادات کیلئے کچھ شرپسندوں کی طرف سے روکا جا رہا ہے، تاکہ حکومت کو ناکام بتایا جا سکے۔ جان بوجھ کر حالات کو پیچیدہ رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وہیں سالیسٹر جنرل نے کہا کہ دو دن پہلے بھی ایک واقعہ پیش آیا تھا۔ سپریم کورٹ کی سماعت سے پہلے ہر بار کوئی نہ کوئی واقعہ رونما ہو جاتا ہے۔سالسٹر نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ واقعی ایک اتفاق ہے۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ ریاستی حکومت پر بھروسہ کریں۔ اس کے علاوہ اگر آپ ہائی پاور کمیٹی بنا رہے ہیں تو اس میں سابق ججوں کو رکھیں، سماجی کارکنوں کو نہیں۔
سی جے آئی نے کیا کہا؟
اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کا اعتماد بڑھے۔ ہم ہائی کورٹ کے 3 سابق ججوں کی ایک کمیٹی بنانے پر غور کر رہے ہیں جو ریلیف اور بحالی کے کام کو دیکھے گی۔ سابق ججوں کی کمیٹی کی سربراہی جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی سابق جج گیتا متل کریں گی، دو دیگر ممبران جسٹس شالنی جوشی اور آشا مینن ہوں گی۔ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے مزید کہا کہ 11 ایف آئی آر سی بی آئی کو منتقل کر دی گئی ہیں، ہم اس میں مداخلت نہیں کریں گے، لیکن ہم یہ ہدایت دیں گے کہ سی بی آئی ٹیم میں کم از کم 5 افسران ڈپٹی ایس پی یا ایس پی کے عہدے کے ہوں۔ یہ افسران دوسری ریاستوں کی پولیس سے ہوں، لیکن مقامی لوگوں سے ہندی میں بات کر سکتے ہوں۔ سی بی آئی تحقیقات کی نگرانی ممبئی کے سابق پولیس کمشنر دتاتریہ پتسال گیکر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے 42 ایس آئی ٹی بنانے کی بات کی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر ایس آئی ٹی میں کم از کم ایک انسپکٹر ممبر بھی ہو، جو کسی دوسری ریاست کی پولیس سے ہو۔ دیگر ریاستوں سے ڈی اے جی رینک کے 6 افسران ہونے چاہئے، جو 42 ایس آئی ٹی کے کام کی نگرانی کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…
این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…