بھارت ایکسپریس۔
منی پور میں ڈیڑھ ماہ بعد بھی تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ میتئی برادری کے 9 اراکین اسمبلی نے وزیراعظم مودی کو ایک خط لکھ کر کہا کہ لوگوں کا اعتماد ریاستی حکومت سے اٹھ گیا ہے۔ منی پورمیں پھیلا تشدد ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ افسران کے مطابق، دو مقامات پر ابھی بھی رک رک کر گولی باری ہو رہی ہے۔ افسران نے بتایا کہ منی پور مشرق کے تھنگجنگ میں منگل کی رات 11 بج کر 45 منٹ پر چلائے گئے ہتھیاروں سے تقریباً 20-15 راؤنڈ کی فائرنگ کی آواز سنی گئی۔ وہیں گیل جینگ اور سنگڈا سے بھی گولی باری کی اطلاع ملی ہے۔ اس درمیان بی جے پی کے 9 اراکین اسمبلی نے وزیراعظم مودی کو خط لکھ کر کہا کہ لوگوں کا وزیراعلیٰ بیرین سنگھ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔
اپنے ہی وزیراعلیٰ کے خلاف لکھا خط
وزیراعظم نریندر مودی کے امریکہ روانہ ہونے سے ایک دن پہلے سونپے گئے میمورنڈم میں اراکین اسمبلی نے کہا، موجودہ وقت میں حکومت اور انتظامیہ میں کوئی بھروسہ نہیں رہ گیا ہے۔ عوام کا ریاستی حکومت سے پوری طرح سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ قانون پر عمل کرتے ہوئے مکمل انتظامیہ اور کام کے لئے کچھ خصوصی آلات کا سہارا لیا جاسکتا ہے تاکہ عام عوام کا اعتماد بحال ہوسکے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ یہ میمورنڈم اپوزیشن اراکین اسمبلی کے نہیں، بلکہ بی جے پی کے ہی اراکین اسمبلی نے وزیراعظم مودی کو دیا ہے۔
بی جے پی کے 9 اراکین اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ این بیرین سنگھ ی قیادت والی ریاستی حکومت نے عوام کی حمایت کھو دی ہے۔ وہ سبھی منی پورکے بی جے پی رکن اسمبلی ہیں اور ان میں کرم شیام سنگھ، رادھے شیام سنگھ، نشی کانت سنگھ سپم، رگھومنی سنگھ، ایس بروجین سنگھ، ٹی روبندرو سنگھ، ایس راجین سنگھ، ایس کے بی دیوی اور ڈاکٹر وائی رادھے شیام شامل ہیں۔ یہ سبھی میتئی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ ریاست میں میتئی اور کوکی کے درمیان چل رہے نسلی جدوجہد میں وزیراعلیٰ پر اکثر اپنے ہی برادری کی حمایت کرنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: International Yoga Day 2023: ہندوستان کا یوگا دیوس ایسے بنا ’انٹرنیشنل یوگا ڈے‘، وزیر اعظم مودی نے تیار کیا تھا پلان
8 اراکین اسمبلی نے ماری پلٹی
بیرین سنگھ حکومت کو ناکام قرار دینے والے اس میمورنڈم کو منی پور بی جے پی کے اندر ناراضگی کے ایک اور معاملے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ کہانی میں اس وقت نیا موڑ آگیا، جب 20 مئی کو 9 دستخط کنندگان اراکین اسمبلی میں سے 8 اراکین، بی جے پی کے ان 30 اراکین کے ایک گروپ میں شامل ہوگئے، جو وزیراعلیٰ کے حامی مانے جاتے ہیں، جن میں ان کے داماد راجکمارایموسنگھ بھی شامل تھے۔ سبھی نے اتحاد دکھاتے ہوئے میڈیا کے سامنے پیش ہوئے۔ ان میں سے ایک کرم شیام سنگھ نے یہاں تک بیان دیا کہ کچھ لوگ پارٹی کو منقسم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اورمنی پورکے موضوعات کو حل کرنے کے لئے ہرکوئی متحد ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…