سری نگر: کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے اتوار کے روز جموں و کشمیر کے جسروٹا میں انتخابی مہم کے دوران اچانک بیمار ہو گئے۔ اسٹیج پر تقریر کے دوران کانگریس صدر کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی۔ کسی طرح انہوں نے خود کو سنبھالا۔ اس کے بعد دیگر لیڈران بھی ان کی مدد کے لیے آگے آئے۔ کچھ لوگوں نے انہیں صوفے پر بٹھایا اور پنکھا چلانے لگے۔ ان کے جوتے بھی کھول دیے گئے۔ بعد میں جب ان کی حالت مستحکم ہوئی تو انہوں نے مودی حکومت پر زبانی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک نہیں مروں گا جب تک میں مودی کو اقتدار سے بے دخل نہیں کردوں۔
راجیہ سبھا ایم پی نے کہا، ’’مودی جی غیر ضروری طور پر جموں و کشمیر آ رہے ہیں اور نوجوانوں کے لیے جھوٹے آنسو بہا رہے ہیں۔ وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہوں نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جب کہ سچائی یہ ہے کہ انہوں نے اپنے دور میں نوجوانوں کے مستقبل کو محض اندھیروں میں دھکیل دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ’’وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں بھارت نے بے روزگاری میں 45 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ جموں و کشمیر کے سرکاری محکموں میں 65 فیصد عہدے خالی ہیں۔ ان تمام عہدوں پر باہر کے لوگوں کو تعینات کیا جا رہا ہے لیکن یہاں کے مقامی لوگوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’آپ سب نے دیکھا ہوگا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر آنے کے بعد کتنا جھوٹ بولا۔ یہاں آنے کے بعد انہوں نے کانگریس کو بہت گالی دی۔ ان لوگوں نے ہماری پارٹی کے خلاف کس طرح گالیاں دیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی اور اس کے لوگ گھبرائے ہوئے ہیں۔ بی جے پی لیڈر اپنی شکست دیکھ رہے ہیں، اسی لیے یہ لوگ پریشان ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہاں تک کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات…
"یہ ٹیرف اس لیے لگایا گیا ہے کہ ہمارے شہریوں کو غیر قانونی امیگریشن اور…
ششی تھرور نے کہا، 'مڈل کلاس کے لیے ٹیکس میں کٹوتی اچھی بات ہو سکتی…
مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے بدھ کے روز اس خیال کو مسترد کر دیا کہ…
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہفتہ (1 فروری) کو پریاگ راج پہنچے۔…
اترپردیش کے ایودھیا ضلع میں ہفتہ کو ایک لاپتہ لڑکی کی لاش نالے سے ملنے…