بھارت کا آٹوموبائل سیکٹر “میک ان انڈیا” اقدام کے تحت نمایاں ترقی کی راہ پر گامزن ہے، جو 2014 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس پروگرام نے نہ صرف گاڑیوں کی مقامی پیداوار کو فروغ دیا بلکہ الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی تیاری میں بھی تیزی لائی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، گزشتہ دہائی میں پالیسی اصلاحات، مالی مراعات، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی نے بھارت کو عالمی آٹوموبائل سیکٹر میں ایک اہم کھلاڑی بنا دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، بھارت اب گاڑیوں کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کے سرفہرست ممالک میں شامل ہو گیا ہے، جہاں 2023-24 میں کل 28 ملین گاڑیاں تیار کی گئیں، جو کہ 1991-92 کے مقابلے میں 2 ملین سے ایک بڑا اضافہ ہے۔
“میک ان انڈیا” نے الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے کو خاص طور پر تقویت دی ہے، جس کی بدولت اگست 2024 تک 4.4 ملین ای ویز رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔ اس سے ای وی مارکیٹ کی رسائی 6.6 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو پائیدار نقل و حرکت کے لیے بھارت کے بڑھتے ہوئے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے فیزڈ مینوفیکچرنگ پروگرام (پی ایم پی) نے ای ویز اور ان کے پرزوں کی مقامی پیداوار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ، بھارت کی آٹوموبائل انڈسٹری نے 2022-23 میں مسافر گاڑیوں کی بلند ترین سطح تک رسائی حاصل کی اور برآمدات میں 35.9 فیصد اضافہ دیکھا، جو اسے عالمی منڈی میں ایک مضبوط مقام دیتا ہے۔
اس ترقی کے پیچھے نہ صرف سرکاری پالیسیاں بلکہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور جدت بھی شامل ہے۔ بھارت نے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا اور مقامی معاشی ترقی کو فروغ دیا، جس سے روزگار کے مواقع بڑھے اور پائیداری کو تقویت ملی۔ مثال کے طور پر، “مشن اندر دھنوش” جیسے پروگراموں نے بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے ویکسینیشن کو یقینی بنایا، جو صحت کے شعبے کے ساتھ ساتھ صنعتی ترقی سے بھی جڑا ہوا ہے۔ تاہم، دیہی علاقوں میں صحت اور صنعتی سہولیات تک رسائی اب بھی ایک چیلنج ہے، جسے دور کرنے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔ یونیسف کی رپورٹس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ بھارت کی کامیابی دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک ماڈل ہو سکتی ہے۔
آئندہ برسوں میں، بھارت کا ہدف 2030 تک پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے تحت بچوں کی شرح اموات کو مزید کم کرنا اور آٹوموبائل سیکٹر کو عالمی سطح پر سرفہرست بنانا ہے۔ اس کے لیے نئی ٹیکنالوجیز جیسے کہ بیٹری اسٹوریج، بائیو فیول، اور ہائیڈروجن ایندھن پر مبنی گاڑیوں پر توجہ دی جا رہی ہے، جو درآمدات پر انحصار کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ 2027 تک ای وی مارکیٹ کی رسائی 3.8 فیصد سے بڑھ کر نمایاں سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ بھارت کی یہ کامیابی نہ صرف اس کی معاشی طاقت کو ظاہر کرتی ہے بلکہ عالمی آٹوموبائل انڈسٹری میں ایک لیڈر کے طور پر اس کے ابھرنے کی نوید بھی دیتی ہے۔
بھارت ایکسپریس
اگر آپ کسی رشتے کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں تو آپ کو اس حقیقت کے…
کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیرا نے اس بارے میں کہا ہے کہ کانگریس پارٹی…
راج یوگنی دادی رتن موہنی کو ہندوستان اور بیرون ملک وقتاً فوقتاً کئی قومی اور…
اس متنازعہ مقام کا معاملہ الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں زیر التوا…
اترپردیش کے سنبھل تشدد معاملے میں ایس آئی ٹی سے پوچھ گچھ کے لیے ایس…
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین…