قومی

Maharashtra NCP Crisis: پرفل پٹیل کا بڑا دعویٰ- ‘این سی پی کے 51 اراکین اسمبلی بی جے پی کے ساتھ مل کر بنانا چاہتے تھے حکومت’

Maharashtra Political Crisis: شرد پوار کی پارٹی این سی پی فی الحال سیاست کے سب سے بڑے بحران جدوجہد کر رہی ہے۔ بھتیجے اجیت پوار اورقریبی لیڈران کی بغاوت کے بعد شرد پوار بیک فٹ پر نظرآرہے ہیں۔ این سی پی کے بڑے لیڈر اور رکن پارلیمنٹ پرفل پٹیل بھی اجیت پوار خیمے کے ساتھ ہیں، جنہیں شرد پوار نے پارٹی سے معطل کردیا ہے۔ پرفل پٹیل نے اسی درمیان اب ایک بڑا دعویٰ کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال جب مہاراشٹر وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت گررہی تھی، تب پارٹی کے 54 اراکین اسمبلی میں سے 51 اراکین اسمبلی نے بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی بات کہی تھی۔

 ایناتھ شندے نے اٹھایا موقع کا فائدہ

ٹائمس آف انڈیا کے ساتھ بات چیت میں این سی پی لیڈر پرفل پٹیل نے شیوسینا کے ٹوٹنے کے سبب مہاراشٹرمیں بنے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تب ہمارے پاس ایک موقع تھا، لیکن این سی پی لیڈرشپ صحیح وقت پر فیصلہ نہیں کرپائی۔ اس کے بعد ایکناتھ شندے نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور دیویندر فڑنویس کے ساتھ مل کر حکومت بنالی۔

پارٹی کارکنان چاہتے تھے بی جے پی کے ساتھ اتحاد

ٹائمس آف انڈیا کے ساتھ انٹرویو کے دوران پرفل پٹیل نے دعویٰ کیا کہ این سی پی اراکین اسمبلی کے علاوہ پارٹی کے تمام لیڈر اور زمینی سطح کے کارکنان بھی چاہتے تھے کہ وہ حکومت کا حصہ بنیں۔ پرفل پٹیل نے کہا کہ کئی اراکین اسمبلی کو اپنے انتخابی حلقوں میں بجٹ اور مالی مدد کے لئے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، جس سے وہ ٹھیک سے کام نہیں کر پا رہے تھے۔ اب حکومت کے ساتھ مل کر این سی پی عوام سے وابستہ تمام موضوعات کو حل کرنے پر کام کرے گی۔

کابینہ میں جلد کی جائے گی توسیع

پرفل پٹیل نے کابینہ توسیع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ایک یا دو دن میں قلمدان (پورٹ فولیو) کی تقسیم کا کام  مکمل ہوجائے گا۔ اس کے بعد شیو سینا، بی جے پی اوراین سی پی کے اوراراکین اسمبلی کو کابینہ میں جگہ دی جائے گی۔ واضح رہے کہ پرفل پٹیل این سی پی کے ان بڑے لیڈران میں شامل تھے، جو شردپوار کے کافی قریبی مانے جاتے تھے۔ گزشتہ مہینے ہی شرد پوار نے سپریا سولے کے ساتھ انہیں کارگزار صدر بنایا تھا۔ حالانکہ آخرکار پرفل پٹیل نے شرد پوار کا ہاتھ چھوڑکراجیت پوار کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا۔

پرفل پٹیل نے کیا یہ دعویٰ

شرد پوار سے بغاوت کے بعد پرفل پٹیل نے کہا تھا کہ مہاراشٹر کی شیو سینا-بی جے پی حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ اجتماعی ہے، جو پارٹی کی طرف سے سیاسی استحکام اورریاست کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے لیا گیا ہے۔ پرفل پٹیل نے کہا کہ ملک نے گزشتہ 9 سالوں میں نریندرمودی کی قیادت میں رفتار پکڑی ہے۔ میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کے لئے پٹنہ گیا تھا۔ میں نے دیکھا کہ وہاں کیا ہوا۔ اہم اپوزیشن جماعت کانگریس میں اس بات سے متعلق خوف ہے کہ راہل گاندھی لیڈر ہیں یا نہیں۔ ہمیں نہیں معلوم کہ اس پارٹی کو کون چلاتا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Kia India: کِیا انڈیا نے کی 1 لاکھ CKD یونٹس برآمد، 2030 تک 50 فیصد ترقی کا دیا ہدف

Kia India نے پیر کے روز 2030 تک مکمل طور پر تیار (CKD) گاڑیوں کی…

13 minutes ago

Apple India: ایپل نے بھارت میں پیداوار میں نیا ریکارڈ قائم کیا، سات ماہ میں پیداوار 10 ارب ڈالر سے کر گئی تجاوز

2024-25 کے پہلے سات مہینوں میں بھارت میں آئی فون کا پروڈکٹ 10 ارب ڈالر…

32 minutes ago

Maruti Suzuki: ماروتی سوزوکی نے ’میک ان انڈیا‘پہل کو بڑھاتے ہوئے 3 ملین برآمدات مکمل کیں

ماروتی سوزوکی نے ایک اور تاریخی مقام حاصل کر لیا ہے کیونکہ وہ بیرون ممالک…

1 hour ago

Weather Update: دہلی کے درجہ حرارت میں آئے گی زبردست گراوٹ، کئی ریاستوں میں ہوگی موسلادھار بارش، جانئے پورے ملک میں کیسا رہے گا موسم

ملک کی راجدھانی دہلی میں موسمی تبدیلیوں کے درمیان فضائی آلودگی خطرناک سطح پر برقرار…

2 hours ago

Sambhal Violence: جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد سنبھل پہنچا، پولیس حکام سے ملاقات کر وشنو جین کی گرفتاری کا کیا مطالبہ

مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد…

3 hours ago