بھارت ایکسپریس۔
مہاراشٹر میں لوک سبھا الیکشن میں جیت کے بعد مہا وکاس اگھاڑی کے لیڈر پرجوش ہیں۔ کانگریس، شیوسینا (ادھو گروپ) اور این سی پی (شرد چندرپوار) نے مل کراسمبلی الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری طرف، این ڈی اے الائنس مہایتی میں اجیت پوار گروپ، شندے گروپ اوربی جے پی میں وزیراعلیٰ عہدے سے متعلق گھمسان مچا ہوا ہے۔ سیٹوں کی تقسیم سے متعلق بھی مہایتی کی پارٹیاں اپنی اپنی الگ الگ مطالبات رکھ رہی ہیں۔
دوسری طرف، این سی پی شرد چندرپوارکے سربراہ شرد پوار نے جمعرات کو شیو سینا کے لیڈر ادھو ٹھاکرے اور کانگریس کے لیڈران کے ساتھ میٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے طے کیا کہ ہم الیکشن ساتھ میں لڑیں گے۔ دوسری طرف ملک کے وزیراعظم نریندرمودی تھے، جنہوں نے مہاراشٹر کے 18 دورے کئے، جن 18 مقامات پرگئے، ان میں سے 10 پران کا امیدوار ہارگیا۔ جمعہ کو دہلی جانے پرانہیں بتاؤں گا کہ آپ جہاں جہاں گئے، وہاں آپ کے امیدوار ہارے ہیں۔ مہاراشٹر اسمبلی کے الیکشن کے لئے آپ زیادہ جگہ پہنچئے گا۔ کیا ہوتا ہے؟ وہ ہمیں دیکھنا ہے۔ وزیراعظم کئی جگہ گئے، میری گارنٹی کہنے لگے۔ گارنٹی کچھ چلی نہیں۔ 48 سیٹ میں سے ہم 30 سیٹ جیت گئے۔
انتخابی نتائج کے بعد بی جے پی کی ہوئی میٹنگ
آپ کو بتادیں کہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو کم سیٹیں ملی ہیں۔ اس ہارکی ذمہ داری لیتے ہوئے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے عہدہ چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ حالانکہ پارٹی قیادت نے انہیں نائب وزیراعلیٰ عہدہ پر بنے رہنے کے لئے کہا تھا۔ اس کے بعد مہاراشٹربی جے پی لیڈرنے دہلی میں مرکزی قیادت کے ساتھ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس، ریاستی صدر چندر شیکھرباونکلے، ممبئی صدرآشیش شیلار، پنکجا منڈے، وزیرسدھیرمنگنٹی واراورمرکزی وزیر پیوش گوئل کے ساتھ بھوپیندر یادو اور اشونی ویشنوشامل ہوئے۔ ذرائع کے مطابق، اس میٹںگ میں ریاستی قیادت سے سوال پوچھا گیا کہ مہاراشٹرمیں مستقل کورکمیٹی یا ریاستی پارلیمنٹری میٹنگ کیوں نہیں کی جارہی ہے؟ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاستی قیادت کو وارننگ دی گئی ہے کہ کوئی بھی اکیلے فیصلہ نہ لے۔
دہلی میں ہائی کمان کے ساتھ مہاراشٹربی جے پی لیڈران کی میٹنگ میں لوک سبھا اوراسمبلی الیکشن کے نتائج پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ لوک سبھا الیکشن سے پہلے دیویندرفڑنویس کوریاست میں وزیراعلیٰ عہدے کے دعویدارکے طورپردیکھا جا رہا تھا۔ حالانکہ مرکزی قیادت پارٹی کی کارکردگی سے خوش نہیں ہے۔ کیونکہ اسے صرف 9 لوک سبھا سیٹیں ملی ہیں۔ اس لئے پارٹی اعلیٰ کمان نے آئندہ اسمبلی الیکشن بغیر وزیر اعلیٰ کے چہرے پرلڑنے کی حکمت عملی بنائی ہے۔
وزیراعلیٰ عہدے پر مچا گھمسان
مہاراشٹر بی جے پی صدرچندرشیکھرباونکلے نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ عہدے پرفیصلہ پارٹی قیادت اور اتحادی پارٹیاں کریں گی۔ حالانکہ پھر بھی بی جے پی بغیروزیراعلیٰ کے چہرے کے ہی الیکشن لڑنے جا رہی ہے۔ اس درمیان کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد ممبئی نارتھ لوک سبھا سیٹ سے جیتے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بتایا کہ پارٹی نے اکتوبر میں ہونے والے اسمبلی الیکشن سے پہلے ریاستی قیادت میں تبدیلی نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست میں لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کانگریس سے پچھڑگئی ہے۔ ریاست میں بی جے پی کے 100 سے زیادہ اراکین اسمبلی ہیں، لیکن لوک سبھا میں بی جے پی کے پاس 9 اور کانگریس کے پاس 13 اراکین پارلیمنٹ ہیں۔ آزاد رکن پارلیمنٹ وشال پاٹل کی وجہ سے کانگریس کی تعداد 14 تک پہنچ گئی ہے کیونکہ وہ کانگریس میں باضابطہ طور پر شامل ہوگئے ہیں۔ ایسے میں سیاسی گلیاروں میں بحث ہے کہ دیویندرفڑنویس کے وزیراعلیٰ بننے کا امکان بہت کم ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…