Lok Sabha Election 2024: آنے والے لوک سبھا انتخابات کے درمیان سوشل میڈیا پر سماج وادی پارٹی کی ایک فہرست وائرل ہو رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پیلی بھیت سے بی جے پی کے ایم پی کو ایس پی کا ٹکٹ دیا جائے گا۔ ایس پی کی اس فہرست میں تین نام ہیں، جن میں ورون گاندھی کا نام بھی ہے۔ اس فہرست کے آنے کے بعد سیاسی حلقوں میں ہلچل تیز ہوگئی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فہرست میں تین نام شامل ہیں۔ جس میں ورون گاندھی کو دوبارہ پیلی بھیت سے ایس پی کے ٹکٹ پر امیدوار بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ جونپور سے شری کلا ریڈی اور مچھلی شہر سے راگنی سونکر کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ شری کلا سنگھ سابق ایم پی دھننجے سنگھ کی بیوی ہیں۔
کیا ایس پی سے الیکشن لڑیں گے ورون گاندھی؟
اس فہرست کے آنے کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ آیا بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی سماج وادی پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں۔ کیا وہ اس بار ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے؟ کیا یہ فیصلہ ہو گیا ہے کہ ان کا ٹکٹ بی جے پی سے کاٹا جائے گا؟ آخر اس دعوے کی سچائی کیا ہے اس کا جواب اب خود سماج وادی پارٹی کی طرف سے آ گیا ہے۔
ورون گاندھی کو ایس پی ٹکٹ دینے کے دعوے پر سوشل میڈیا پر ایس پی کا بیان آیا ہے۔ سماج وادی پارٹی نے ایسی کسی بھی فہرست کے آنے سے انکار کیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فہرست فرضی ہے، اس سے ہوشیار رہیں۔
جانئے وائرل لسٹ کی کیا ہے حقیقت
ایس پی نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا، ‘براہ کرم ہوشیار رہیں! سماج وادی پارٹی کے لوک سبھا امیدواروں کی فہرست صرف پارٹی پیج پر بھیجی جاتی ہے، جو فہرست پارٹی کے X اور فیس بک پیجز پر ہے وہ صرف مجاز ہے اور باقی تمام فہرستیں جعلی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Train Accident in Ajmer: اجمیر میں بڑا حادثہ، سابرمتی-آگرہ سپر فاسٹ کی مال ٹرین سے ٹکر، چار بوگیاں پٹری سے اتریں
دراصل، ورون گاندھی اکثر اپنے پارٹی مخالف بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ تب سے یہ بات چل رہی ہے کہ بی جے پی اس بار ان کا ٹکٹ کاٹ سکتی ہے۔ بی جے پی نے ابھی تک پیلی بھیت سے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے اور نہ ہی ایس پی نے اس کا اعلان کیا ہے۔ یہ بھی چرچا ہے کہ اگر ورون گاندھی کا ٹکٹ مسترد ہوتا ہے تو ایس پی انہیں میدان میں اتار سکتی ہے۔ لیکن اس وقت جو فہرست سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے وہ غلط ہے۔
-بھارت ایکسپریس
مولانا سید ابوالاعلی مودودی رحمہ اللہ کی مشہور تفسیر تفہیم القرآن کے ہندی ترجمہ کے…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے جمعہ کو وزیراعظم نریندرمودی کوخط لکھ کرسابق وزیراعظم منموہن…
سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا مجسمہ بنائے جانے کے تنازعہ کے درمیان مرکزی حکومت…
سونیا گاندھی منموہن سنگھ کی وزارت عظمیٰ کے دوران کانگریس کی صدر تھیں۔ انہوں نے…
منموہن سنگھ کوہندوستان میں معاشی اصلاحات کا علمبردارسمجھا جاتا ہے۔ 1991 میں وزیر خزانہ کے…
سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر قومی سوگ کی وجہ سے ہفتہ…