قومی

Telangana School Lizard Case: تلنگانہ کے سرکاری اسکول کے کھانے میں  ملی چھپکلی ، ایک درجن سے زائد بچے بیمار ،جانئے کیا ہے معاملہ؟

تلنگانہ کے ضلع میڈک کے ایک سرکاری اسکول سے منسلک گرلز ہاسٹل کی طالبات کو ناشتے میں اپما دی گئی جس میں چھپکلی  گری ہوئی تھی۔ اس کھانے سے ایک درجن سے زائد بچے بیمار ہو گئے۔ مرکزی حکومت نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ وزارت تعلیم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تلنگانہ حکومت اپنی اسکیم کے تحت طلبہ کو ناشتہ فراہم کرتی ہے۔ مرکزی حکومت کی ‘پی ایم نیوٹریشن’ اسکیم کے تحت اسکول میں ناشتہ فراہم نہیں کیا جاتا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق  وزارت تعلیم نے کہا، “تلنگانہ ماڈل اسکول میں اپما میں چھپکلی کے پائے جانے کے حوالے سے حالیہ میڈیا رپورٹس پر حکومت ہند کے محکمہ اسکول تعلیم اور خواندگی نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ریاست کے ماڈل اسکول ہاسٹل میں پیش آیا ہے جس میں ریاست اپنی اسکیم کے تحت طلباء کو ناشتہ فراہم نہیں کرتی ہے۔

تمام ریاستوں کو پکا ہوا کھانا فراہم کرنے کا مشورہ: وزارت تعلیم

وزارت تعلیم نے کہا، “ریاستی حکومت نے یہ بھی بتایا ہے کہ انہوں نے متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا جا رہا ہے کہ پی ایم پوشن یوجنا کے تحت، اسکولوں میں گرم پکا ہوا لنچ فراہم کیا جاتا ہے۔ اس وقت تمام ریاستوں/ UTs کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ حفاظتی اصولوں کو یقینی بنانے اور طلباء کو مناسب طریقے سے پکا ہوا کھانا فراہم کرنے کے لیے مناسب اقدامات کریں۔”

کیا ہے پورا معاملہ؟

پی ٹی آئی کے مطابق بدھ 10 جولائی کو تلنگانہ کے ایک سرکاری گرلز ہاسٹل میں دئے جانے والے ناشتے میں چھپکلی پائی گئی۔ جیسے ہی طلباء نے کھانا تقسیم کرنے والے شخص کو دیا، ویسے ہی ناشتے کے عمل کو روک دیا گیا ،ناشتہ کرنے والے کم از کم 17 طالب علموں کو رامی امپٹ منڈل کے ایک بنیادی صحت مرکز میں لے جایا گیا۔ ان میں سے دو طالب علموں نے پیٹ میں درد کی شکایت کی جس کے بعد انہیں علاج کے لیے دوسرے اسپتال بھیج دیا گیا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ بقیہ 15 طلباء کو جانچ کے بعد مرکز صحت سے چھٹی دے دی گئی۔ میڈک ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) نے بتایا کہ ناشتے میں چھپکلی پائے جانے کے بعد لاپرواہی برتنے والے باورچی اور اسسٹنٹ باورچی کو برخاست کردیا گیا، جب کہ ماڈل اسکول گرلز ہاسٹل کے نگراں اور اسپیشل آفیسر کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ بعد ازاں مزید 70 طلبہ کو تفتیش کے لیے لے جایا گیا۔ ان سب کو چھ گھنٹے بعد ڈسچارج کر دیا گیا

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts