نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے آج سب سے کہا کہ وہ آج کم از کم ایک شخص کو خواندہ بنانے کا عزم کریں۔ جب ہم کسی کو خواندہ بناتے ہیں، ہم اسے آزاد کرتے ہیں، ہم اس شخص کو اپنے آپ کو دریافت کرنے میں مدد کرتے ہیں، ہم اسے اس کے وقار کا احساس دلاتے ہیں، ہم انحصار کو کم کرتے ہیں، ہم خود مختاری اور باہمی انحصار پیدا کرتے ہیں۔ یہ ایک شخص کو اپنے آپ کی مدد کرنے کے قابل بناتا ہے۔آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں بین الاقوامی یوم خواندگی کی تقریبات سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ ”ایک شخص کو تعلیم دے کر آپ جو خوشی اور مسرت فراہم کرتے ہیں، چاہے وہ مرد ہو، عورت، بچہ، یا لڑکی ہو، وہ لامحدود ہوتا ہے۔ آپ تصور نہیں کر سکتے کہ اس سے آپ کو کتنی خوشی ملے گی۔ یہ مثبت انداز میں اثر انداز ہو گا۔ یہ سب سے بڑا مثبت اقدام ہوگا جو آپ انسانی وسائل کی ترقی میں لے سکتے ہیں۔اپنے خطاب میں، انہوں نے ہر ایک سے خواندگی کو فروغ دینے کی اپیل کی، انہوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ”وقت آ گیا ہے کہ ہم عزم اور جذبے کے ساتھ مشن موڈ میں کام کریں تاکہ جلد از جلد 100 فیصد خواندگی کو یقینی بنایا جا سکے لیکن مجھے یقین ہے کہ یہ ہماری سوچ سے جلد حاصل ہو جائے گا۔ ہر ایک کو خواندہ بنانے سے یہ وکست بھارت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا حصہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”تعلیم ایسی چیز ہے جسے کوئی چور آپ سے نہیں چھین سکتا۔ کوئی حکومت آپ سے اسے نہیں چھین سکتی۔ نہ رشتے دار، نہ دوست اسے آپ سے چھین سکتے ہیں۔ اس میں کوئی کمی نہیں ہو سکتی۔ جب تک آپ اسے بانٹتے رہیں گے یہ بڑھتی رہے گی۔“ انہوں نے یہ اعتماد بھی ظاہر کیا کہ اگر خواندگی کو شوق سے جاری رکھا جائے تو ہندوستان نالندہ اور تکششیلا کی طرح علم کے مرکز کے طور پر اپنی قدیم حیثیت کو دوبارہ حاصل کرسکتا ہے۔ان ریاستوں سے اپیل کرتے ہوئے جنہوں نے ابھی تک تعلیمی پالیسی (این ای پی) کو اپنایا نہیں ہے، اپنے موقف پر نظر ثانی کریں، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پالیسی قوم کے لیے گیم چینجر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی تعلیمی پالیسی ہمارے نوجوانوں کو تمام زبانوں کو اہمیت دیتے ہوئے اپنی صلاحیتوں اور توانائی سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا اختیار دیتی ہے۔
مادری زبان کی خصوصی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے دھنکھڑ نے کہا کہ یہ وہ زبان ہے جس کا ہم خواب دیکھتے ہیں۔ دھنکھڑ نے ہندوستان کے بے مثال لسانی تنوع پر زور دیتے ہوئے کہا، ”دنیا میں ہندوستان جیسا کوئی ملک نہیں ہے۔ جب بات زبان کی دولت کی ہو تو ہم ایک منفرد قوم ہیں، جس میں کئی زبانیں ہیں۔انہوں نے ہندوستانی ثقافت میں رشی روایت کی گہری اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، اور ہر ایک سے زور دے کر کہا کہ ”چھ ماہ کے اندر کم از کم ایک شخص کو خواندہ بنانے کا عزم کریں، تاکہ سال کے آخر تک، ہم دو افراد کو تعلیم دینے کا ہدف حاصل کر سکیں۔پچھلی دہائی میں ہندوستان کی تبدیلی کی پیشرفت کی تعریف کرتے ہوئے، دھنکھڑ نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ہر گھر کو بجلی فراہم کرنے جیسی کامیابیاں، جو کبھی ناقابل تصور تھی، اب ایک حقیقت بن گئی ہے، جس کے مستقبل کے اہداف شمسی توانائی کے ذریعے خود کفالت پر مرکوز ہیں۔ انہوں نے دیہی ترقی پر روشنی ڈالی، ہر گھر میں بیت الخلا جیسی اہم پیشرفت اور وسیع پیمانے پر ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے اثرات کو اجاگر کیا۔ جینت چودھری، وزیر مملکت برائے تعلیم، سنجے کمار، سکریٹری، محکمہ اسکولی تعلیم اور لٹریسی (ڈی او ایس ای ایل) اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…