Doctor Rape Murder Case: مغربی بنگال حکومت نے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس میں متاثرہ کو انصاف دلانے کے لیے ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹروں کو راضی کرنے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پیر کی رات (16 ستمبر 2024) کو اعلان کیا کہ ریاستی حکومت نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے زیادہ تر مطالبات کو تسلیم کر لیا ہے۔ ممتا بنرجی نے یہ بھی اعلان کیا کہ احتجاجی ڈاکٹروں کے مطالبات کے مطابق کولکاتہ کے پولیس کمشنر ونت گوئل، ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر اور میڈیکل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر کو ہٹا دیا جائے گا۔
ممتا بنرجی نے کہا، “کولکاتہ پولیس کمشنر ونت گوئل اور شمالی ڈویژن کے ڈپٹی کمشنر ابھیشیک گپتا کا تبادلہ کیا جائے گا۔ ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا تھا کہ گوئل نے پہلے انہیں بتایا تھا کہ وہ عہدہ چھوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کا ان پر سے اعتماد ختم ہوگیا ہے۔ “ہم نے ان کی درخواست قبول کر لی ہے اور انہیں اس عہدے پر منتقل کر دیا ہے جس کا انہوں نے مطالبہ کیا تھا۔”
آج شام کیا جائے گا نئے پولیس کمشنر کا اعلان
ممتا بنرجی نے کہا کہ پیر کی شام ڈاکٹروں کے ساتھ ہوئی میٹنگ کامیاب رہی اور ان کے تقریباً 99 فیصد مطالبات پورے ہو گئے ہیں۔ آر جی ٹیکس تعطل کو حل کرنے کے لیے منعقدہ میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نئے کولکاتہ پولیس کمشنر کے نام کا اعلان منگل کی شام 4 بجے کے بعد کیا جائے گا۔
ڈاکٹرز آج شام تک بند رکھیں گے کام
اس کے علاوہ، سی ایم ممتا بنرجی نے ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ کام پر واپس آجائیں کیونکہ ان کے بیشتر مطالبات کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، “ڈاکٹرز کے خلاف کوئی تعزیری کارروائی نہیں کی جائے گی… میں ان سے درخواست کروں گی کہ وہ کام پر واپس آجائیں کیونکہ عام لوگ تکلیف میں ہیں۔” تاہم، میٹنگ کے بعد ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ منگل کو اپنا ‘کام بند’ احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ منگل کو کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس پر سپریم کورٹ کی سماعت کا انتظار کریں گے۔ میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے پانچ میں سے تین مطالبات کو تسلیم کر لیا ہے۔ (ریپ-قتل کیس میں) تحقیقات سے متعلق مطالبہ پورا نہیں کیا جا سکتا کیونکہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اور سی بی آئی تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔
2 گھنٹے تک جاری رہی ڈاکٹروں اور وزیراعلیٰ کے درمیان ملاقات
آپ کو بتاتے چلیں کہ پیر کی شام 6 بجکر 20 منٹ پر 42 ڈاکٹر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پہنچے اور شام 7 بجے میٹنگ شروع ہوئی۔ شام پانچ بجے طے شدہ میٹنگ دو گھنٹے تک جاری رہی۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے منعقدہ پچھلی میٹنگ بے نتیجہ رہی کیونکہ ریاستی حکومت نے میٹنگ کی لائیو اسٹریمنگ اور ویڈیو ریکارڈنگ کے ڈاکٹروں کے مطالبے کو مسترد کر دیا تھا۔ مشتعل ڈاکٹروں نے بعد میں ایک سمجھوتے پر رضامندی ظاہر کی اور میٹنگ کے منٹس ریکارڈ کرنے اور دستخط شدہ کاپی حاصل کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
-بھارت ایکسپریس
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…