ملک اور دنیا میں اپنی الگ پہچان رکھنے والا تاج ہوٹل جمشید جی ٹاٹا نے بنوایا تھا۔ فائیو اسٹار ریٹنگ میں شامل تاج ہوٹل کا شمار ملک کے پرتعیش ہوٹلوں میں ہوتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ جمشید جی ٹاٹا نے اس ہوٹل کو بنانے کا پہلے سے کوئی منصوبہ نہیں بنایا تھا؟ بلکہ جمشید جی ٹاٹا کے ساتھ پیش آنے والا ایک واقعہ تاج ہوٹل کی بنیاد رکھنے کا سبب بنا۔
بہنوں نے احتجاج کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جب جمشید جی ٹاٹا نے تاج ہوٹل کی تعمیر کا اعلان کیا تو ان کے خاندان میں پھوٹ پڑ گئی۔ جمشید جی ٹاٹا کی بہنوں نے اس کی مخالفت کی۔ مصنف ہریش بھٹ اپنی کتاب ‘ٹاٹا اسٹوریز’ میں لکھتے ہیں کہ جمشید جی ٹاٹا کی ایک بہن نے گجراتی میں کہا، ‘تم بنگلور میں سائنس انسٹی ٹیوٹ بنا رہے ہو، لوہے کا کارخانہ لگا رہے ہو اور اب کہہ رہے ہو کہ بھٹیار خانہ (ہوٹل) کھولنے جا رہے ہو۔ ‘؟
ہوٹل میں داخلہ نہیں ملا
ہریش بھٹ لکھتے ہیں کہ بمبئی میں ایک عظیم الشان ہوٹل بنانے کا خیال جمشید جی ٹاٹا کے ذہن میں ایسے ہی نہیں آیا تھا بلکہ اس کے پیچھے ایک کہانی اور انتقام کی آگ تھی۔ ان دنوں بمبئی کے علاقے کالا گھوڑا میں واقع واٹسنز ہوٹل سب سے زیادہ مشہور ہوا کرتا تھا لیکن اس ہوٹل میں ہندوستانیوں کے جانے پر پابندی تھی۔ یہ ہوٹل صرف یورپیوں کے لیے تھا۔ ایک بار جب جمشید جی ٹاٹا ایک دوست کی دعوت پر وہاں پہنچے تو انہیں گیٹ پر ہی روک دیا گیا۔ اس بے عزتی نے انہیں بہت تکلیف دی۔ اس کے علاوہ تاج ہوٹل بنانے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ اس وقت بمبئی میں ایک بھی ہوٹل ایسا نہیں تھا جو یورپی ممالک کا مقابلہ کر سکے۔ اسی لیے جمشید جی ٹاٹا نے تاج تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا۔
ہریش بھٹ لکھتے ہیں کہ جمشید جی ٹاٹا اکثر امریکہ، یورپ اور مغربی ممالک جاتے تھے اور وہاں ہوٹل اور دیگر سہولیات دیکھی تھیں۔ 1865 میں ‘سیٹر ڈے ریویو’ میں ایک مضمون شائع ہوا جس میں لکھا گیا کہ بمبئی کو اس کے نام جیسا اچھا ہوٹل کب ملے گا؟ یہ بات ٹاٹا کے دل کو بھی چھو گئی۔
سامان دنیا کے تمام ممالک سے منگوایا جاتا ہے۔
تاج ہوٹل کی بنیاد جمشید جی ٹاٹا نے 1889 میں رکھی تھی۔ جمشید جی ٹاٹا تاج ہوٹل کے لیے سامان خریدنے کے لیے دنیا کے کونے کونے میں گئے۔ لندن سے برلن تک مارکیٹوں کی تلاش کی۔ تاج ہوٹل ہندوستان کا پہلا ہوٹل تھا جہاں کمروں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے آئس مینوفیکچرنگ پلانٹ لگایا گیا تھا۔ ہوٹل کے لیے لفٹیں جرمنی سے لائی گئیں جب کہ پنکھے امریکا سے لائے گئے۔ ہوٹل کی تعمیر میں تقریباً 14 سال لگے۔ اسے دسمبر 1903 میں عام لوگوں کے لیے کھول دیا گیا۔
ہوٹل کی تعمیر پر 26 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔
ان دنوں تاج ہوٹل کی کل لاگت 26 لاکھ روپے تک پہنچ گئی تھی۔ جب تاج ہوٹل کھولا گیا تو کمرے کا کرایہ 6 روپے یومیہ رکھا گیا۔ جس میں سہولیات کے مطابق کچھ کمروں کا کرایہ 12 روپے تک تھا۔ یہ تقریباً دوسرے ہوٹلوں کے برابر تھا، لیکن پہلے دن صرف 17 مہمان ہی ہوٹل پہنچے۔
بھارت ایکسپریس۔
اجمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس اوم پرکاش کے مطابق مینا کو گرفتار کر لیا…
دیپیکا نے تیسرے، 19ویں، 43ویں، 44ویں اور 45ویں منٹ میں گول کیے، جب کہ پریتی…
اسپتال سے وابستہ ایک جونیئر ڈاکٹر نے بتایا کہ آپریشن تھیٹر جس کی چھت گری…
ڈاکٹر سمیر وی کامت، سکریٹری، محکمہ دفاعی تحقیق اور ترقی اور چیئرمین، ڈیفنس ریسرچ اینڈ…
ملزم کے وکیل امت مشرا اور سنیل مشرا نے کہا کہ مبینہ واقعہ سے قبل…
دہلی کی سی ایم آتشی نے بھی عآپ کی اس جیت پر ردعمل ظاہر کیا۔…