کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے پیر (30 اکتوبر) کو کہا کہ پولیس حال ہی میں ریاست میں اسلامی گروپ کے ایک پروگرام میں حماس لیڈر کی مبینہ ورچوئل تقریر کی تحقیقات کرے گی اور اگر کچھ غلط ہوا ہے تو مناسب کارروائی کی جائے گی۔ وجین نے الزام لگایا کہ بی جے پی کا مقصد صرف فلسطین کی حمایت کرنے والوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانا ہے۔ سی ایم نے کہا کہ کیرالہ میں اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
چیف منسٹر وجین نے یہ بھی کہا کہ ریاست اور ملک نے ہمیشہ فلسطین کی حمایت کی اور اب مرکز کا موقف بدل گیا ہے۔ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ وجین سے بی جے پی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر مملکت برائے الیکٹرانکس راجیو چندر شیکھر کے تبصروں پر سوال کیا گیا جس میں الزام لگایا گیا کہ حماس لیڈر کے خطاب کو روکنے کے لیے نہ تو بائیں بازو کی حکومت اور نہ ہی پولیس نے مداخلت کی۔
حماس رہنما کی ورچوئل تقریر کے معاملے پر کیرالہ کے وزیر اعلیٰ نے کیا کہا؟
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، سی ایم وجین نے کوچین انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، “ہمیں یہ دیکھنا پڑے گا کہ انہوں نے (حماس رہنما) کیا کہا”۔ ایسا لگتا ہے کہ تقریر ریکارڈ کی گئی تھی۔ ہمیں اس مسئلے کو صحیح طریقے سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔
سی ایم وجین نے کہا کہ اگر جماعت اسلامی یا کوئی اور تنظیم کسی پروگرام کے لیے پولیس کے پاس جاتی ہے تو اسے انکار نہیں کیا جاتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘موجودہ معاملے میں ایسا ہی ہوا، اگر اس میں کچھ غلط ہے تو پولیس اس کی تحقیقات کرے گی اور کارروائی کی جائے گی’۔
فلسطین کی حمایت کرنے والوں کو پھنسانے کی کوشش
سی ایم نے الزام لگایا کہ چندر شیکھر اور اس کے دوست فلسطین کی حمایت کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سی ایم وجین نے کہا، “وہ انہیں (فلسطینی حامیوں) کو مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔” کیرالہ میں ایسا نہیں ہوگا۔
بائیں بازو کی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی، جے پی نڈا
ورچوئل میڈیم کے ذریعے پروگرام میں حماس لیڈر خالد مشعل کی شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی صدر جے پی نڈا نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنی تنظیم کے بارے میں کھل کر بات کی اور بائیں بازو کی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔ نڈا نے کہا تھا، ’’اس کا کیا مطلب ہے؟
نوجوانوں میں بنیاد پرستی کو بھڑکانے کا موقع دیا گیا، راجیو چندر شیکھر
اسی دوران مرکزی وزیر مملکت چندر شیکھر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کیرالہ حکومت یا پولیس کی مداخلت کے بغیر حماس کے سربراہ کو نوجوانوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرنے اور انہیں بنیاد پرستی پر اکسانے کا موقع دیا گیا۔
بی جے پی کا دعویٰ – حماس کے رہنما نے جماعت اسلامی کے یوتھ ونگ کے پروگرام سے خطاب کیا تھا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ عسکری تنظیم حماس نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں ایک حملہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اس دوران حماس اور اسرائیل کے حامیوں کی جانب سے مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی جنگجو کے طور پر بیان کیے گئے شخص نے جماعت اسلامی کے یوتھ ونگ سالیڈیرٹی یوتھ موومنٹ کے زیر اہتمام ایک تقریب میں تقریر کی تھی۔
اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…
نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…
پورنیہ کے ایس پی کارتیکیہ شرما نے گرفتار ملزم کے بارے میں مزید کہا کہ…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…
اس سے قبل 15 اکتوبر کو مغربی جکارتہ میں درجنوں گھروں میں آگ لگنے سے…
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان میں…