قومی

Karnataka Politics: ڈی کے شیو کمار کا بی جے پی اور جی ڈی ایس پر الزام ،کہا ہمیں معلوم ہے کہ یہ حکومت گرانے کے خواہشمند ہیں

کرناٹک میں بی جے پی اور جے ڈی ایس کے قریب آنے کی قیاس آرائیوں کے بعد سیاست تیز ہوگئی ہے۔ اب کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار نے اپوزیشن پارٹیوں پر کانگریس حکومت کو گرانے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ شیوکمار نے پیر (24 جولائی) کو خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ بی جے پی اور جے ڈی ایس کے رہنما سمجھوتہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ بنگلور یا نئی دہلی میں نہیں مل سکے، اب انہوں نے سنگاپور کے لیے ٹکٹ بک کرائے ہیں۔

“ہمارے دشمن دوست بن گئے”

انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمن دوست بن چکے ہیں۔ میرے پاس ایسے لوگوں کے بارے میں معلومات ہیں جو کرناٹک میں کانگریس حکومت کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ بنانے کے لیے (سنگاپور) گئے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس حکومت کے خلاف سنگاپور میں حکمت عملی چل رہی ہے۔

“سنگاپور سفر کی معلومات”

ڈی کے شیوکمار کی جانب سے یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب ان سے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کے حالیہ دورہ سنگاپور کے بارے میں پوچھا گیا۔ ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ میں ان (ایچ ڈی کمارسوامی) کے دورہ سنگاپور سے واقف ہوں۔ یہاں بنگلورو میں گیم پلان بنانے کے بجائے وہ حکمت عملی پر کام کرنے کے لیے سنگاپور چلے گئے۔ ہم سب کچھ جانتے ہیں۔ اس سے قبل جمعہ کو سابق وزرائے اعلیٰ بسواراج بومائی اور ایچ ڈی کمارسوامی نے بنگلورو میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ وہ مختلف مسائل پر ریاست میں کانگریس کی قیادت والی حکومت کے خلاف مل کر کام کریں گے۔ اس کے بعد ایچ ڈی کمارسوامی اتوار کو سنگاپور گئے تھے۔

ایچ ڈی دیوے گوڑا نے قیاس آرائیوں کو مسترد کیا

اس معاملے پر جے ڈی ایس کے سپریمو اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے واضح کیا کہ ان کا بی جے پی کے ساتھ اتحاد بنانے یا این ڈی اے میں شامل ہونے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی آزادانہ طور پر الیکشن لڑے گی اور این ڈی اے یا اپوزیشن جماعتوں کے گرینڈ الائنس انڈیا میں شامل ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ایچ ڈی کمارسوامی نے بنگلورو میں اپوزیشن کی میٹنگ کے لیے آئی اے ایس افسران کی تعیناتی کی سخت مخالفت کی۔ اس کے علاوہ جب بی جے پی کے دس ممبران اسمبلی کو کرناٹک اسمبلی سے معطل کیا گیا تو انہوں نے بھی اس کی مذمت کی اور بنگلورو میں اسمبلی کے باہر بی جے پی لیڈروں کے ساتھ احتجاج کیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago