-بھارت ایکسپریس
کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لئے آج الیکشن کمیشن نے تاریخوں کا اعلان کردیا ہے۔ ریاست میں ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔ کرناٹک میں 10 مئی کو ووٹنگ ہوگی جبکہ 13 مئی کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ اس طرح 13 مئی کو یہ پتہ چل جائے گا کہ ریاست کی عوام کس پارٹی کو اقتدار سونپے گی۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ 224 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ ریاست میں تقریباً 17 ہزار رائے دہندگان ایسے ہیں، جن کی عمر 100 سال سے پار جاچکی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس میں کہا کہ الیکشن کمیشن کا اچھا فیصلہ یہ ہے کہ 80 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں اور معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹنگ کی سہولت شروع کی ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق، ریاست میں کل 5,21,73,579 رائے دہندگان ہیں۔ کرناٹک میں 9.17 لاکھ نئے ووٹرجڑے ہیں۔ 100 سے زیادہ عمر کے 16 ہزار سے زیادہ رائے دہندگان ہیں۔ 80 سال سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان گھرسے ووٹ کرسکیں گے۔ یکم اپریل کو جن کی عمر 18 سال ہو رہی ہے، وہ بھی ووٹ ڈال سکیں گے۔ 224 ایسے بوتھ بنائے گئے ہیں، جن میں یوتھ ملازم تعینات رہیں گے۔ 100 بوتھوں پر معذور ملازم تعینات رہیں گے۔
واضح رہے کہ سال 2018 میں کسی بھی سیاسی جماعت کو مکمل اکثریت نہیں ملی تھی۔ ایسے میں کانگریس اور جے ڈی ایس نے مل کر حکومت بنائی تھی۔ جے ڈی ایس لیڈر کمار سوامی اتحادی حکومت میں وزیراعلیٰ بنے تھے۔ تاہم قریب 14 ماہ بعد کئی کانگریسی اراکین اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا تھا اور بی جے پی کے ساتھ آگئے تھے۔ اس سے کمار سوامی حکومت گرگئی تھی۔ سال 2018 میں کانگریس کو 39 فیصد ووٹ ملے تھے۔ جبکہ بی جے پی کو 36.2 فیصد اور جے ڈی ایس کو 18.3 فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ جبکہ دیگر کے حصے میں 6.5 فیصد ووٹ گئے تھے۔کرناٹک میں اس وقت بی جے پی کی حکومت ہے، لیکن جب سال 2018 میں الیکشن ہوئے تھے تو کرناٹک میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی تھی۔ حالانکہ بعد میں یدی یورپا کی قیادت میں بی جے پی نے حکومت بنا لی تھی۔ جبکہ اس سے پہلے سال 2013 میں کانگریس نے ریاست میں بڑی جیت حاصل کی تھی۔ تب پارٹی کو 122 سیٹون پر جیت ملی تھی۔ کانگریس نے سدارمیا کو وزیراعلیٰ بنایا تھا۔
گزشتہ 5 سال میں 3 وزیراعلیٰ بدلے گئے
کرناٹک میں گزشتہ 5 سال میں تین وزیراعلیٰ بدلے گئے ہیں۔ پہلے کمار سوامی نے 23 مئی 2018 کو وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا۔ اس کے بعد یدی یورپا 26 جولائی 2019 سے 28 جولائی 2021 تک وزیراعلیٰ رہے۔ آخر میں یدی یورپا کے استعفیٰ کے بعد 28 جولائی 2021 کو بسوراج بومئی وزیراعلیٰ بنے۔
-بھارت ایکسپریس
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…
ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے نجار کے قتل کے الزامات کو یکسر مسترد کر…