Basavaraj Bommai on Karnataka Assembly Election Result 2023: کرناٹک کے وزیراعلیٰ بسو راج بومئی نے کہا ہے کہ میں کرناٹک اسمبلی الیکشن کی موجودہ شکست کی ذمہ داری لیتا ہوں۔ اس کی کئی وجہ ہیں۔ ہم سبھی وجوہات کا پتہ لگائیں گے اور پارلیمانی انتخابات کے لئے ایک بار پھر پارٹی کو مضبوط کریں گے۔ کرناٹک کی عوام کا جو فیصلہ ہے وہ ہم قبول کریں گے اور اس کا ہم تجزیہ کریں گے۔ کانگریس نے ہم سے پہلے تیاری شروع کی تھی۔ یہ سب سے بڑی وجہ ہے اور اس کی میں ذمہ داری لیتا ہوں۔
بسوراج بومئی نے کہا ہے کہ تمام کوششوں کے باوجود ہم ہدف حاصل نہیں بنا پائے ہیں۔ ہم تفصیلی جائزہ لیں گے اورایک قومی سیاسی جماعت کے طور پر ہم مختلف سطح پر اپنی خامیوں کو دیکھیں گے، اس میں سدھارکریں گے اور اس کی تشکیل نو کرکے لوک سبھا الیکشن میں واپسی کریں گے۔ اس سے پہلے رجحانات کو دیکھتے ہوئے بھی وزیراعلیٰ بسوراج بومئی نے کہا تھا کہ بی جے پی اس الیکشن میں اپنی چھاپ چھوڑنے میں ناکام رہی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور پارٹی کارکنان نے کافی کوشش کی ہے، لیکن ان سب کے باوجود ہم اپنی چھاپ نہیں چھوڑ پائے۔ اب ہم ذمہ داراپوزیشن کے طور پر کام کریں گے۔ ہم پارٹی کی شکست کے بارے میں تجزیہ کریں گے۔
کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کے بعد ووٹوں کی گنتی ہوگئی ہے۔ کانگریس اپنے دم پرواضح اکثریت تک پہنچ گئی ہے۔ اسے کسی کے حمایت کی ضرورت نہیں ہے۔ 224 اسمبلی نشستوں والے کرناٹک اسمبلی میں کانگریس کے حصے میں 136 سیٹیں آئی ہیں۔ جبکہ بی جے پی کو 64 سیٹوں پراکتفا کرنا پڑا ہے۔ وہیں جے ڈی ایس کو20 سیٹیں ملی ہیں۔ دیگر کے کھاتے میں 4 سیٹیں گئی ہیں۔ اس طرح سے کرناٹک میں جہاں کانگریس کو شاندار جیت ملی ہے وہیں بی جے پی کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ جنوبی ریاست کرناٹک کے حتمی نتائج آئندہ سال کے لوک سبھا الیکشن پراثر ڈالیں گے۔ کیونکہ بی جے پی کو دوبارہ اقتدار میں واپسی کی تھی، لیکن اس کی امیدیں ختم ہوگئیں اور کانگریس نے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کردیا۔ بی جے پی نے اپنے پاس موجود واحد جنوبی ریاست کو بھی کھودیا ہے، جس کا اثر2024 کے لوک سبھا الیکشن پر بھی پڑے گا۔
کرناٹک میں کم ہوسکتی ہیں سیٹیں
بی جے پی اسمبلی انتخابات میں ہار گئی ہے، اس طرح سے سال 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں پارٹی کی سیٹیں کرناٹک میں کم ہوسکتی ہیں۔ سال 2019 لوک سبھا الیکشن میں ریاست کی 28 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 25 اوراس کے حامی آزاد امیدوار نے ایک سیٹ جیتی تھی جبکہ کانگریس-جے ڈی ایس کو ایک ایک سیٹ ملی تھی۔ اس بار کرناٹک میں بی جے پی کی ہار ہوتی ہے تو پارٹی کے لئے صوبے میں 2019 کے نتائج دوہرا پانا مشکل ہوگا اور کانگریس کی سیٹیں بڑھ سکتی ہیں۔
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…