جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ آج (18 ستمبر) صبح 7 بجے سے جاری ہے۔ جموں و کشمیر کی 24 سیٹوں پر آج ووٹنگ ہو رہی ہےحالانکہ جموں کشمیر میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں۔آج صبح سات بجے جب ووٹنگ کا آغاز ہوا تب سے ہی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں جو اپنے آپ میں خوش آئند ہے اور لوگ یہ اظہار بھی کررہے ہیں کہ وہ جمہوریت میں یقین رکھتے ہیں حریت پسندوں میں نہیں ۔
جموں کشمیر کی جن 24 سیٹوں پر آج ووٹنگ ہورہی ہے ان پر دوپہر ایک بجے تک 41.17 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔جب کہ سب سے زیادہ اندروال اسمبلی سیٹ پر ووٹنگ ہوئی ہے، جہاں ایک بجے تک60 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے ، جبکہ سب سے کم ترال میں ووٹنگ ہوئی ہے جہاں ایک بجے تک 26.75 فیصد ہی ووٹ ڈالے گئے ہیں ۔ حالانکہ میں پامپور، پلوامہ، راجپورہ،اننت ناگ ایسٹ،شوپیاں ،بجبہارا اور زین پورہ جیسی سیٹوں پر ووٹنگ کچھ کم ہورہی ہے البتہ سب سے کم ترال سیٹ پر ووٹنگ ہوئی ہے۔لیکن یہاں اب بھی پولنگ بوتھ پر لوگ آرہے ہیں اور اپنا ووٹ ڈال رہے ہیں اس لئے اعدادوشمار میں اضافے کی امید ہے۔ حالانکہ بیشتر پولنگ اسٹیشن کے باہر لوگوں کی اب بھی لمبی لمبی قطاریں ہیں ، اچھی بات یہ ہے کہ اب تک سب کچھ پرامن ماحول میں ہورہا ہے۔
ووٹ ڈالتے وقت یاد رکھیں دھوکہ کس نے دیا:کھرگے
کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے جموں و کشمیر کے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ یہ جب ووٹ ڈال رہے ہوں تب یہ یاد رکھیں کہ جموں کشمیر ریاست کو یونین ٹیریٹری میں بدلنے کی “غلطی” کے لئے کون ذمہ دار ہے۔کھرگے نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنے حقوق کے تحفظ اور حقیقی ترقی اور مکمل ریاست کے نئے دور کا آغاز کرنے کے لیے بے چین ہیں۔ایکس پر ایک پوسٹ میں، کھرگے نے کہا،چونکہ 24 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ کا پہلا مرحلہ شروع ہو چکا ہے،اس لئے ہم ہر ایک سے اپنے جمہوری حق کا استعمال کرنے اور بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہیں۔
کانگریس صدر نے کہا کہ ہر ایک ووٹ میں مستقبل کو تشکیل دینے اور امن، استحکام، انصاف، ترقی اور اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کی طاقت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب سے، خاص طور پر پہلی بار ووٹ دینے والوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس اہم الیکشن میں حصہ لیں اور تبدیلی کے لیے حصہ داربنیں۔کھرگے نے کہا، ’’پہلی بار کسی ریاست کو یونین ٹیریٹری میں گھٹا کر بدل دیا گیا، جب آپ اپنا ووٹ ڈالیں تو یاد رکھیں کہ اس غداری کے لیے کون ذمہ دار ہے،انہوں نے مزید کہا کہ ہم متحد ہوں اور جموں و کشمیر کے لیے ایک روشن مستقبل کی تشکیل کریں، جہاں تمام شہریوں کی آواز سنی جاتی ہو۔
این سی کو بڑی تعداد میں ووٹ مل رہے ہیں – عمر عبداللہ
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا، “ہم چاہتے ہیں کہ لوگ انتخابات میں حصہ لیں۔ نیشنل کانفرنس کو ہر علاقے میں بھاری تعداد میں ووٹ مل رہے ہیں اور ہم کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔ اس الیکشن میں بہت سے مسائل ہیں، لوگ اپنے گھروں سے باہر آئیں۔ اور اپنے ووٹ کا استعمال سمجھداری سے کریں۔”
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…