Jammu Kashmir: عمر عبداللہ بدھ (16 اکتوبر) کو جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لیں گے۔ حلف اٹھانے کے بعد وہ سہ پہر 3 بجے انتظامی سیکرٹریوں کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کرنے کے بعد وہ پہلے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ تاہم، جب جموں و کشمیر ایک مکمل ریاست تھی، عمر2006 اور 2009 کے درمیان وہاں کے وزیر اعلیٰ تھے۔
عمر عبداللہ نے 11 اکتوبر کو حکومت بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ صدر راج ہٹانے کے بعد پیر کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے انہیں حکومت بنانے کی دعوت دی۔ عمر عبداللہ کو کانگریس، عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی اور کچھ آزاد اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے۔
جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کرنے کے بعد اس کا انتظامی نظام بہت بدل گیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کا کردار یہاں اہم ہوگا۔ قواعد کے تحت یہاں کابینہ کے ارکان کی تعداد کل ایم ایل ایز کے 10 فیصد سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔ ایسے میں وزیراعلیٰ سمیت صرف 10 وزیر بن سکتے ہیں۔
کانگریس کو کتنے وزارتی عہدے دے گی نیشنل کانفرنس؟
ایسے میں اب توجہ اس بات پر ہے کہ نیشنل کانفرنس اپنی حلیف کانگریس کو کتنے وزارتی عہدے دیتی ہے، جس نے صرف 6 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ AAP کے پاس صرف ایک ایم ایل اے ہے اور وہ حکومت میں شامل ہونے کی درخواست کر رہی ہے۔ تاہم مکمل تصویر کل ہی واضح ہوگی۔
وی وی آئی پی کی آمد کے لیے سخت کی گئی سیکیورٹی
دوسری جانب حلف برداری کے لیے سیکیورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں کیونکہ یہاں بڑی تعداد میں وی وی آئی پیز کی آمد متوقع ہے۔ حلف برداری کی تقریب میں انڈیا اتحاد کے اتحادیوں کے رہنماؤں کو مدعو کیا گیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ کون آرہا ہے۔ مہمانوں کی تصدیق کے بعد معلومات دستیاب ہوں گی۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…