Jammu and Kashmir: جموں وکشمیر میں دہشت گرد کسی بڑی واردات کو انجام دینے کی فراق میں ہیں۔ خفیہ محکمہ سے منسلک ذرائع نے بتایا ہے، جموں وکشمیرمیں آپریشن آل آؤٹ سے دراندازی کرنے والے پاکستانی دہشت گرد بوکھلاہٹ میں دہشت گرد جموں وکشمیرمیں بڑے دہشت گردانہ حملے کی سازش کررہے ہیں۔
مصدقہ خفیہ ذرائع نے جیش محمد کے دہشت گردانہ پلان کوبے نقاب کردیا ہے۔ اس پلان کے مطابق دہشت گرد فدائین حملہ اورگرینیڈ سے حملہ کرنے کا پلان تیارکررہے ہیں۔ دہشت گردوں کے نشانے پرسیکورٹی فورسیز اورغیرمقامی مزدورہیں، جن پردہشت گرد حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
الرٹ پر سیکورٹی ایجنسیاں
وہیں کشمیر کے بارہمولہ میں فدائین حملہ کی سازش کی جارہی ہے۔ سری نگرکے پریمپورہ میں بھی جیش کے دہشت گرد گرینیڈ سے حملے کی سازش کو انجام دینے کی فراق میں ہیں۔ بڑے دہشت گردانہ حملے کا اِن پُٹ ملنے کے بعد سیکورٹی ایجنسیوں نے سیکورٹی فورسیزکو الرٹ پر رکھ دیا ہے۔
دہشت گردوں نے سیکورٹی ایجنسیوں کو دیئے گہرے زخم
جموں وکشیرمیں دہشت گرد پہلے بھی سیکورٹی ایجنسیوں کوگہرے زخمی دے چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سیکورٹی ماہرین وادی میں اپنی حکمت عملی کو بدلنے پرزوردینے کے لئے کہہ رہے ہیں۔ سیکورٹی ماہرین نے جموں وکشمیرکے پونچھ اورراجوری اضلاع میں گزشتہ 18 ماہ میں فوجیوں کے زیادہ تعداد میں ہلاک ہونے کا ذکرکرتے ہوئے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے ان علاقوں میں خفیہ آلات سمیت حکمت عملی میں تبدیلی لانے کی اپیل کی ہے۔
ان دونوں اضلاع میں 11 اکتوبر 2021 سے ہوئے 8 دہشت گردانہ حملوں میں کل 26 فوجی اہلکار شہید ہوئے ہیں، جن میں تین افسر اورپانچ پیرا ٹروپر بھی شامل ہیں۔ دفاعی اور سیکورٹی ماہرین نے کہا ہے کہ یہ جموں علاقے میں دہشت گردوں کو دوبارہ کھڑا کرنے کی پاکستان کے ذریعہ کوشش کی جا رہی ہے۔ جموں وکشمیرکے سابق پولیس سربراہ نے کہا کہ دہشت گرد کشمیرمیں کارروائی کا سامنا کرنے کے بعد اب پیرپنجال علاقے میں راجوری-پونچھ علاقے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔