قومی

کنچن جنگا ایکسپریس ٹرین حادثے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہوں: جماعت اسلامی ہند کا مطالبہ

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کنچن جنگا ایکسپریس ٹرین حادثے کی اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ مغربی بنگال کے نیو جلپائی گوڑی ریلوے اسٹیشن کے قریب ہونے والے المناک ٹرین حادثے کے بارے میں جان کر ہمیں بہت دُکھ ہوا۔ ہم مرنے والوں کے اہل خانہ کو دلی تعزیت پیش کرتے ہیں، متاثرین کے لیے دعا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی تمنا کرتے ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ’ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس ( این ڈی آر ایف )، اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں ایک گھنٹے سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد جائے حادثہ پر پہنچیں۔ یہ انتہائی تشویش کی بات ہے، اس کی جانچ ہونی چاہئے۔ البتہ مقامی اور قریب گاؤں میں بسنے والے لوگ قابل تعریف ہیں جنہوں نے مسافروں کو بچانے ، زخمیوں کی دیکھ بھال کرنے اور ان کی مدد کرنے میں ذرا بھی کوتاہی نہیں کی، وہ نہایت ہی مستعدی کے ساتھ ان کو بچانے کی مہم میں لگے رہے۔

قابل غورہے کہ جائے حادثہ کے قریب واقع نرمل جوٹ گاؤں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ گاؤں کے لوگ عید منانے میں مصروف تھے ،مگر حادثہ ہوتے ہی سب کے سب ضروری کارروائی اور لازمی امداد فراہم کرنے میں جٹ گئے ۔ وقت پر ایمبولینس دستیاب نہ ہونے کے سبب گاؤں کے بہت سے لوگوں نے اپنی گاڑیوں میں مسافروں کو قریبی اسپتالوں میں پہنچایا۔ نرمل جوٹ کے رہائشیوں نے جذبہ انسانی کا عظیم مظاہرہ کرتے ہوئے کچھ مسافروں کو فوری طبی امداد کے لیے اپنے گھروں میں بھی جگہ دی‘‘۔
پروفیسر سلیم انجینئر نے مزید کہا کہ ’’ یہ انتہائی حیران کن بات ہے کہ بالاسور ( اڈیشہ) میں ہونے والا ٹرین حادثہ جس میں 260 لوگوں کی جانیں گئی تھیں اور 900 سے زیادہ شدید زخمی ہوئے تھے، اس کے ٹھیک ایک سال بعد کنچن جنگا ایکسپریس کا یہ بڑا ٹرین حادثہ ہوا ہے۔ اس حادثے میں 15 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوئے ہیں ۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم نے اپنی پچھلی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا اور نہ ہی کوئی اصلاحی اقدامات کیے ‘‘۔

پروفیسر سلیم نے کہا کہ ’’ جماعت اسلامی ہند حادثے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے اور چاہتی ہے کہ تحقیقات کے نتائج کو عام کیا جائے۔ قصوروار پائے جانے والوں کو سزا ملنی چاہئے۔ نیز ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ریلوے سفر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے تاکہ ایسے حادثوں کا پھر کبھی اعادہ نہ ہو۔ ساتھ ہی ہم متاثرہ خاندانوں کے لیے مناسب معاوضے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

16 mins ago