قومی

Death sentence to Muslim Brotherhood leaders in Egypt: امیر جماعت اسلامی ہند نے مصر میں اخوان رہنماؤں کی سزائے موت کی مذمت کی

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے مصر کی ایک عدالت  کی طرف سے اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع اور سات دیگر رہنماؤں کو سزائے موت سنائے جانے کے مبینہ حالیہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’ میں دل کی گہرائیوں سے اخوان المسلمین کے قائدین میں صبرو استقامت کے لئے دعا گو ہوں۔ جماعت اسلامی ہند اور ہندوستان کی مسلم برادری اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے اور مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔

اخوان المسلمون مصری عوام میں ایک مقبول ترین تحریک ہے جسے محمد مرسی کی حکومت کی برطرفی کے بعد بلا جواز نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان رہنماؤں کو سزائے موت کا فیصلہ محض اس وجہ سے سنایا جارہا ہے کہ وہ فلسطینی کاز کی غیر متزلزل حمایت کرتے رہے ہیں اور جمہوریت اور عدل و انصاف کے ساتھ مضبوط وابسگتی اور خطے میں عالمی سامراجی طاقتوں  بالخصوص امریکہ اور اسرائیل کے مفادات کی راہ میں رکاوٹ  بنے رہے۔ آج بھی اخوانی رہنماؤں کو خطے میں جو عوامی مقبولیت حاصل ہے ، اس سے استعماری طاقتوں پر خوف طاری ہے اور اسی وجہ سے ان اخوانی رہنماؤں کو آزمائشوں اور فتنوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے‘‘۔

یہ بھی پڑھیں: ملی قائدین نے شہریت ترمیمی قانون نافذ کرنے کے اعلان کی مذمت کی، کہا- شہری ترمیمی ایکٹ 2019 کو منسوخ کرے حکومت

امیر جماعت نے مزید کہا کہ ’’ ہم عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور انصاف کے علمبرداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان غیر منصفانہ فیصلوں کی مذمت کریں اور اخوان کے رہنماؤں کو درپیش مسائل اور ان کی رہائی کے لئے اجتماعی کوششیں کریں۔ جماعت اسلامی ہند ہمیشہ ہی انصاف، جمہوریت اور انسانی حقوق کے تحفظ کی حامی رہی ہے۔ ہم مظلوموں کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور انصاف و آزادی کے اصولوں کو خطرے میں ڈالنے والے کسی بھی غیر منصفانہ اقدامات کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے‘‘۔ میڈیا خبر کے مطابق مصری عدالت نے اخوان المسلمون کی سرکردہ شخصیات کو موت کی سزا سنائی ہے جن میں محمد بدیع، محمود عزت، محمد البلتاجی، عمر ذکی، اسامہ یاسین، صفوت حجازی، عاصم عبد المجید اور محمد عبد المقصود شامل ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago