قومی

India State of Forest Report 2023: ملک کے کل جنگلات اور درختوں کے احاطے میں 1445 مربع کلومیٹر کا اضافہ ریکارڈ

ماحولیاتی امور، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر، جناب بھوپندر یادو نے آج دہرادون میں واقع فارسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں بھارتیہ  جنگلات کی 2023 کی رپورٹ (آئی ایس ایف آر2023) جاری کی۔آئی ایس ایف آر،   بھارت کے جنگلات کا سروے(ایف ایس آئی)  1987 کے بعد سے ہر دو سال بعد جاری کرتا ہے۔ایف ایس آئی ملک کے جنگلات اور درختوں کے وسائل کا گہرائی سے جائزہ لیتا ہے جو ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ڈیٹا اور فیلڈ پر مبنی نیشنل فارسٹ انوینٹری  (این ایف آئی) کی تشریح پر مبنی ہوتا ہے، اور ان نتائج کوآئی ایس ایف آر میں شائع کیا جاتا ہے۔ بھارت کے جنگلات کی حالت کی رپورٹ 2023 اس سلسلے کی 18ویں رپورٹ ہے۔

رپورٹ میں بھارت کے جنگلات کی سطح، درختوں کی سطح، مینگروو کی سطح، بڑھتے ہوئے اسٹاک، جنگلات میں کاربن اسٹاک، جنگلات کی آگ کے واقعات، ایگروفارسٹری وغیرہ پر معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ ملک کی سطح پر جنگلات کی صحت کی تفصیلی تصویر پیش کرنے کے لیے جنگلات کی سطح اور جنگلات کی اہم خصوصیات پر خصوصی موضوعی معلومات آئی ایس ایف آر میں رپورٹ کی گئی ہیں۔ موجودہ جائزے کے مطابق، کل جنگلات اور درختوں کا احاطہ 8,27,357 مربع کلومیٹر ہے، جو ملک کے جغرافیائی رقبے کا 25.17 فیصد ہے۔ جنگلات کا احاطہ تقریباً 7,15,343 مربع کلومیٹر (21.76فیصد) ہے، جبکہ درختوں کا احاطہ 1,12,014 مربع کلومیٹر (3.41فیصد) ہے۔

وزیر نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ 2021 کے مقابلے میں ملک کے کل جنگلات اور درختوں کے احاطے میں 1445 مربع کلومیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی اُجاگر کیا کہ ایف ایس آئی  نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے  ہوئے جنگلات کے آگ کی بروقت اطلاعات فراہم کرکے اس میں مدد کی ہے۔

اہم نتائج

ملک کے جنگلات اور درختوں کا احاطہ 8,27,357 مربع کلومیٹر ہے جو کہ ملک کے جغرافیائی رقبے کا 25.17 فیصد بنتا ہے، جس میں 7,15,343 مربع کلومیٹر (21.76فیصد) جنگلات کا احاطہ اور 1,12,014 مربع کلومیٹر (3.41فیصد) درختوں کا احاطہ شامل ہے۔

2021 کے جائزے کے مقابلے میں، ملک کے جنگلات اور درختوں کے احاطے میں 1445 مربع کلومیٹر کا اضافہ ہوا ہے، جس میں جنگلات کے احاطے میں 156 مربع کلومیٹر کا اضافہ اور درختوں کے احاطے میں 1289 مربع کلومیٹر کا اضافہ شامل ہے۔

جنگلات اور درختوں کے احاطہ میں سب سے زیادہ اضافہ دکھانے والی سرفہرست چار ریاستیں چھتیس گڑھ (684 مربع کلومیٹر) ہیں، اس کے بعد اتر پردیش (559 مربع کلومیٹر)، اڈیشہ (559 مربع کلومیٹر) اور راجستھان (394 مربع کلومیٹر) ہیں۔

جنگلات کے احاطہ میں سب سے زیادہ اضافہ دکھانے والی سرفہرست تین ریاستیں میزورم (242 مربع کلومیٹر) ہیں اس کے بعد گجرات (180 مربع کلومیٹر) اور اڈیشہ (152 مربع کلومیٹر) ہیں۔

رقبہ کے لحاظ سے سرفہرست تین ریاستیں جن میں جنگلات اور درختوں کا احاطہ سب سے زیادہ ہے مدھیہ پردیش (85,724 مربع کلومیٹر) اس کے بعد اروناچل پردیش (67,083 مربع کلومیٹر) اور مہاراشٹر (65,383 مربع کلومیٹر) ہیں۔

  • رقبہ کے لحاظ سے سرفہرست تین ریاستیں جن میں جنگلات کا سب سے بڑا احاطہ ہے مدھیہ پردیش (77,073 مربع کلومیٹر) اس کے بعد اروناچل پردیش (65,882 مربع کلومیٹر) اور چھتیس گڑھ (55,812 مربع کلومیٹر) ہیں۔

کل جغرافیائی رقبہ کے لحاظ سے جنگلات کے احاطہ کے فیصد کے لحاظ سے، لکشدیپ (91.33 فیصد) میں سب سے زیادہ جنگلات کا احاطہ ہے، اس کے بعد میزورم (85.34 فیصد) اور جزیرہ انڈمان اور نکوبار (81.62 فیصد) ہے۔

موجودہ جائزے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ 19 ریاستوں اور  مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 33 فیصد سے زیادہ جغرافیائی رقبہ جنگلات کے نیچے ہے۔ ان میں سے آٹھ ریاستوں اور  مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی میزورم، لکشدیپ، اے اینڈ این آئی لینڈ، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، میگھالیہ، تریپورہ اور منی پور میں جنگلات کا رقبہ 75 فیصد سے زیادہ ہے۔

  • ملک میں مینگروو کا کل رقبہ 4,992 مربع کلومیٹر ہے۔

ہندوستان کے جنگلات اور جنگلات کے باہر درختوں کے کل بڑھتے ہوئے ذخیرے کا تخمینہ 6430 ملین کیوبک میٹر لگایا گیا ہے، جس میں سے 4479 ملین کیوبک میٹر جنگلات کے اندر اور 1951 ملین کیوبک میٹر جنگلات کے علاقے سے باہر ہے۔ پچھلے تخمینہ کے مقابلے میں کل بڑھنے والے اسٹاک میں 262 ملین کیوبک میٹر کا اضافہ ہوا ہے جس میں جنگل کے اندر 91 ملین کیوبک میٹر اور جنگل کے رقبے سے باہر 171 ملین کیوبک میٹر کا اضافہ شامل ہے۔

ملک میں بانس کے اثر کے رقبے کا تخمینہ 1,54,670 مربع کلومیٹر لگایا گیا ہے۔ 2021 میں کیے گئے آخری جائزے کے مقابلے میں بانس کے رقبے میں 5,227 مربع کلومیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔

جنگل سے باہر درختوں سے لکڑی کی کل ممکنہ پیداوار کا تخمینہ 91.51 ملین کیوبک میٹر لگایا گیا ہے۔

موجودہ تشخیص میں ملک کے جنگلات میں کاربن کا کل ذخیرہ 7,285.5 ملین ٹن ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ملک میں کاربن کے ذخائر میں گزشتہ جائزے کے مقابلے میں 81.5 ملین ٹن کا اضافہ ہوا ہے۔

کاربن کی تلاش سے متعلق این ڈی سی کے تحت ہدف کے حصول کی حیثیت کے بارے میں، موجودہ تشخیص سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کا کاربن اسٹاک CO2 کے مساوی 30.43 بلین ٹن تک پہنچ گیا ہے۔ جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ 2005 کے بنیادی سال کے مقابلے میں، ہندوستان پہلے ہی 2.29 بلین ٹن اضافی کاربن سنک تک پہنچ چکا ہے جبکہ 2030 تک 2.5 سے 3.0 بلین ٹن کا ہدف تھا۔

ملک کے جنگلات اور درختوں کے وسائل کی نگرانی کے لیے اہم معلومات فراہم کرنے کے علاوہ،آئی ایس ایف آر  میں دیا گیا ڈیٹا پالیسی سازوں، منصوبہ سازوں، ریاستی جنگلات کے محکموں، تحقیقی تنظیموں، مختلف ترقیاتی کاموں میں شامل لائن ایجنسیوں، ماہرین تعلیم، سول سوسائٹی اور قدرتی وسائل کے تحفظ اور انتظام میں دلچسپی رکھنے والے دیگرمتعلقین  کے لیے معلومات کے ایک مفید ذریعہ کے طور پر کام کرتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Allu Arjun: پشپا 2 اداکار اللو ارجن کے گھر پر پتھراؤ، جے اے سی لیڈروں پر توڑ پھوڑ کا الزام، پولیس نے کیا گرفتار

حیدرآباد میں اداکار اللو ارجن کے جوبلی ہلس کے گھر کے باہر کچھ نامعلوم افراد…

4 minutes ago

Ambedkar Samman Yatra: کانگریس 23 دسمبر کو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے خلاف کرے گی پریس کانفرنس ، نکالے گی ’امبیڈکر سمان یاترا‘

کھیڑا نے کہا کہ کانگریس کے تمام ممبران پارلیمنٹ، راجیہ سبھا اور لوک سبھا ممبران،…

39 minutes ago

Winter Season in Gaza: غزہ میں موسم سرما کا حملہ! لوگ گرم کپڑوں اور لحاف کے بغیر خیموں میں رہنے پر مجبور

غزہ میں موسم سرما شروع ہو چکا ہے اور اسرائیل کے ساتھ 14 ماہ سے…

58 minutes ago

One Nation One Election: ’ون نیشن ون الیکشن‘پر کیا بولے کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ؟ بی جے پی ایم پی سارنگی کو بھی بنایا نشانہ

کانگریس لیڈر دگ وجئے سنگھ نے جمعرات کو پارلیمنٹ کمپلیکس میں بی جے پی ممبران…

2 hours ago