نئی دہلی :سپریم کورٹ نے عارضی ڈی جی پی کی تقرری کو لے کر آٹھ ریاستوں کی طرف سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر ریاستوں کو اپنا جواب داخل کرنے کا وقت دیا ہے۔ ساتھ ہی، عدالت نے یو پی ایس سی سے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کو کہا ہے۔
ڈی جی پی کی کم از کم مدت دو سال ہونی چاہیے
گزشتہ سماعت میں عدالت نے آٹھ ریاستوں کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے تھے۔ عدالت نے وزارت داخلہ اور یونین پبلک سروس کمیشن کے علاوہ اتر پردیش، جھارکھنڈ، آندھرا پردیش، بہار، راجستھان، پنجاب، تلنگانہ اور مغربی بنگال کو یہ نوٹس جاری کیا تھا۔ قاعدے کے تحت صرف وہی افسر ڈی جی پی کے طور پر تعینات کیا جائے گا جس کی سروس کی مدت کم از کم چھ ماہ باقی ہے۔ نیز، ڈی جی پی کی کم از کم مدت دو سال ہونی چاہیے۔
عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ڈی جی پی کی تقرری کی جاتی ہے تو اسے دو سال کی میعاد دی جانی چاہیے۔ اگر تعیناتی کے بعد صرف چھ ماہ باقی رہ جائیں تو سروس کی مدت میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ اگر ڈی جی پی مجرمانہ الزامات یا بدعنوانی کا قصوروار ثابت ہوتا ہے یا اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر ہے تو حکومت ان کی مدت ملازمت پوری ہونے سے پہلے اسے ہٹا سکتی ہے۔ ہٹانے سے متعلق دفعات میں بھی ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہوگا۔
عدالت نے 2006 میں نئے قوانین بنانے کو کہا
واضح رہے کہ پرکاش سنگھ بمقابلہ یونین آف انڈیا اور دیگر کے معاملے میں سپریم کورٹ نے 22 ستمبر 2006 کو ریاستی حکومتوں سے نیا پولیس ایکٹ بنانے کو کہا تھا۔ تاکہ پولیس کے نظام کو کسی بھی قسم کے دباؤ سے آزاد رکھا جا سکے۔ شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ قانون کی حکمرانی بھی قائم ہو سکتی ہے۔ تقرری کے قواعد 2024 کا مقصد ڈی جی پی کے عہدے کے لیے موزوں شخص کے انتخاب کے لیے ایک آزاد شفاف طریقہ کار قائم کرنا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ انتخاب سیاسی یا ایگزیکٹو مداخلت سے پاک ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
ہندوستان اور چین نے سرحد پار تعاون کو بڑھانے کے لیے اہم اقدامات کرنے کا…
واقعے کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا…
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے اقلیتی اداروں سے این ای پی 2020 کے نفاذ…
امت شاہ نے کہا کہ میرا ویڈیو الیکشن کے دوران ایڈٹ کر کے پھیلایا گیا۔…
اشون نے ہندوستان کے لیے 116 ون ڈے میچ بھی کھیلے، 156 وکٹیں حاصل کیں،…
کانگریس لیڈر کھرگے نے کہا کہ اگر پی ایم مودی کو امبیڈکر جی سے محبت…