نئی دہلی: انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر(آئی آئی سی سی) کے 11 اگست کوہونے والے انتخابی مہم کے آخری دن تمام امیدواروں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی۔ اسی ضمن میں بھارت سرکارکے سابق سکریٹری، مشہوربیوروکریٹ اورآئی آئی سی سی کے صدرکےعہدے کے امیدوارافضل امان اللہ نے دہلی کے کالندی کنج میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی آئی سی سی کوبچانے کا یہ آخری موقع ہے۔
افضل امان اللہ نے رائے دہندگان سے اپیل کی کہ وہ کرپٹ، نااہل اورغیرفعال افراد کوسینٹرسے نکالنے کے لیے انتخابات میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں۔ افضل امان اللہ نے کہا کہ سینٹرکی عظمت کودوبارہ بحال کرنے اوراسے سماج کی آوازبنانے کے لئے قابل، تجربہ کار، دیانت داراورمحنتی افراد کومنتخب کریں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹرز ووٹ ڈالنے سے پہلے ایک باران کا پروفائل ضرور دیکھیں اوراس پرغورکریں۔ افضل امان اللہ نے اپنے 45 سالہ سرکاری خدما ت کے تجربے، صاف ستھری شبیہہ اور سینٹرکودینے کے لیے مکمل وقت کی دستیابی پرزوردیا۔
ڈاکٹرایم رحمت اللہ نے پرانے نظام کو بدلنے کا فیصلہ کیا
ڈاکٹرایم رحمت اللہ، جوٹیم افضل امان اللہ پینل سے بورڈ آف ٹرسٹی (بی او ٹی) کے امیدوارہیں، نے کہا کہ اس بار آئی آئی سی سی کے ووٹرزبہت بیدارہیں۔ وہ پچھلے 20 سال کی بدانتظامی سے تنگ آچکے ہیں۔ آئی آئی سی سی میں ممبراورغیرممبرمیں کوئی فرق نہیں ہے اورممبروں کے لیے کوئی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ ڈاکٹر ایم رحمت اللہ نے کہا کہ اسلامک سینٹرکے ممبران ہمیشہ نظراندازمحسوس کرتے ہیں۔ اسی لئے یہاں کے ووٹرزنے اس بار پرانے نظام کوبدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پوری ٹیم اعلیٰ تعلیم یافتہ اوردیانت دارقراردیا گیا
حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق چیئرمین اورآئی آئی سی سی کے سینئرممبر، سلامت اللہ نے تمام پینلوں پرسخت تنقید کی اورکہا کہ صدرکےعہدے کے کئی امیدواراعلیٰ عہدوں پرفائزتھے، لیکن انہوں نے سماج کے لیے کوئی یادگار کام نہیں کیا۔ سلامت اللہ نے کہا کہ صرف افضل امان اللہ آئی آئی سی سی کے لیے اہل، تجربہ کار، محنتی اور خدمت گزارصدارتی امیدوارہیں۔ ان کی پوری ٹیم اعلیٰ تعلیم یافتہ اوردیانت دارہے۔ انہوں نے ووٹرزسے اپیل کی کہ وہ افضل امان اللہ اوران کی پوری ٹیم کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔
بدرالدین خان نے سنائی ظلم کی کہانی
نائب صدرکے امیدواربدرالدین خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے سکریٹری کے طور پرسینٹرمیں تبدیلیاں لانے کی کوشش کی تو وہاں کے نیٹ ورک نے نہ صرف ان کے کام میں رکاوٹ ڈالی بلکہ آئی آئی سی سی کی ان کی بنیادی رکنیت بھی چھین لی۔ بعد میں ایک عدالت کے آبزرورنے ان کی رکنیت بحال کی۔ انہوں نے سراج الدین قریشی پینل پرکئی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسلامک سینٹرمیں اب تبدیلی کی ضرورت ہے، اس لئے افضل امان اللہ پینل کومضبوط کیجئے۔
بی اوٹی کے امیدواراوردہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین، کمال فاروقی نے کہا کہ صدرکے امیدواروں میں صرف افضل امان اللہ ہی وہ امیدوارہیں، جن کی شبیہہ صاف ستھری ہے اورقوم وملت کے لیے کام کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افضل امان اللہ کے پاس وقت بھی ہے اورآئی آئی سی سی کوبہتربنانے کی خواہش بھی۔ بی اوٹی کے دیگرامیدواروں میں سکندرحیات خان، اطہرضیاء، سیف الاسلام، سہیل رفعت، ڈاکٹرپرویزحیات اوربہارمیں آرجے ڈی کے ایم ایل سی سید فیصل علی نے بھی جلسے سے خطاب کیا اورافضل امان اللہ کی پوری ٹیم کوبھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…