تمام پارٹیاں اتر پردیش میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنے کے لیے لوک سبھا انتخابات کی تیاری کر رہی ہیں اور سب کی نظریں ریاست کی ایک ایک سیٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ مرکز میں اقتدار کی کرسی کا راستہ یوپی سے ہو کر جاتا ہے، اس لیے تمام سیاستدان یوپی میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یوپی میں لوک سبھا کی 80 سیٹیں ہیں۔ جہاں بی جے پی نے تمام سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا ہے وہیں وزیر اعظم مودی نے پارلیمنٹ میں اپنی تقریر میں دعویٰ کیا ہے کہ این ڈی اے 400 سیٹیں جیت لے گی۔ ادھر ایک سروے میں چونکا دینے والا انکشاف ہوا ہے۔
آئندہ انتخابات کے حوالے سے ٹائمز ناؤ کا ایک سروے سامنے آیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ این ڈی اے کو بڑی کامیابی ملے گی۔ اگر اب انتخابات ہوتے ہیں تو سروے میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو لوک سبھا انتخابات میں 366 سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ٹائمز ناؤ نے لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے ایک سروے کے ذریعے عوام کے ذہنوں کو پڑھنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے ساتھ یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ اگر آج انتخابات ہوتے ہیں تو مودی عوام کی پہلی پسند ہیں۔ سروے کے مطابق آئندہ لوک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کا دعویٰ سچ ہوتا دکھائی دے رہا ہے اور ان کی قیادت میں مسلسل تیسری بار این ڈی اے کی حکومت بن رہی ہے۔ اس سروے میں انڈیا اتحاد کو 104 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔ اس کے ساتھ سروے میں ووٹ فیصد کے بارے میں کہا گیا ہے کہ این ڈی اے کو انتخابات میں 41.8 فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے۔ دوسری جانب انڈیا الائنس کو 28.6 فیصد ووٹ مل سکتے ہیں اور دیگر کو 29.6 فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے۔
یوپی کے بارے میں سروے میں یہ بات کہی گئی ہے۔
اگر سروے پر یقین کیا جائے تو یوپی کو لے کر بی جے پی کے دعوے درست معلوم ہوتے ہیں۔ بی جے پی نے اس لوک سبھا انتخابات میں یوپی کی تمام 80 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس لیے اگر سروے پر یقین کیا جائے تو بی جے پی اپنے ہدف کے بہت قریب نظر آتی ہے۔ سروے میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو یوپی میں 80 میں سے 77 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو صرف تین سیٹیں ملتی نظر آ رہی ہیں۔ تو اس کے ساتھ ہی بی ایس پی کا کھاتہ بھی سروے میں نظر نہیں آرہا ہے۔ لہٰذا اگر ہم سروے رپورٹ پر نظر ڈالیں تو مودی حکومت کے خلاف بننے والے انڈیا اتحاد کا کوئی اثر نظر نہیں آتا۔ اس لیے اگر سروے رپورٹ پر یقین کیا جائے تو اس بار بی جے پی 2019 میں جیتی گئی سیٹوں کے اعداد و شمار کو پیچھے چھوڑتی نظر آرہی ہے۔ چنانچہ سروے میں مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کی پوزیشن کو مضبوط بتایا گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ٹی ایم سی بنگال کی 42 میں سے 26 سیٹیں اپنے دم پر حاصل کر سکتی ہے۔