قومی

Arvind Kejriwal: ‘وزیراعلیٰ کے عہدے سے کبھی نہیں دوں گا استعفیٰ…’، اروند کیجریوال کا دعویٰ، انٹرویو میں بیوی سنیتا کے بارے میں کہی یہ بڑی بات

Arvind Kejriwal: ان دنوں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت پر جیل سے باہر ہیں۔ وہ مسلسل جلسوں اور ریلیوں سے خطاب کر رہے ہیں۔ وہ مسلسل دعویٰ کر رہے ہیں کہ 4 جون کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ہار جائے گی اور I.N.D.I.A کی مخلوط حکومت بنے گی۔

اروند کیجریوال نے ہندوستان ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں بھارتیہ جنتا پارٹی پر کئی الزامات بھی لگائے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں کیوں لگتا ہے کہ اس بار بی جے پی ہارے گی۔ انہوں نے دہلی کی لڑائی، کانگریس کے ساتھ اپنی نئی دوستی، ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کے سیاسی کردار اور دیگر کئی مسائل کے بارے میں بھی بات کی۔

بتایا کہ اس بار کیوں ہارے گی بی جے پی

کیجریوال نے انٹرویو میں کہا کہ اس بار الیکشن نریندر مودی فیکٹر پر نہیں بلکہ مقامی مسائل پر لڑا جا رہا ہے۔ ایسے مسائل جو لوگوں کی روزمرہ کی زندگی کو متاثر کرتے ہیں۔ اس بار عوام مہنگائی اور بے روزگاری کو دیکھ کر ووٹ دے رہے ہیں۔ لوگ شکایت کر رہے ہیں کہ مودی جی نے اپنی کسی تقریر میں ان مسائل کے حل کی بات نہیں کی۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ شرد پوار ایک آوارہ روح ہے، ادھو ٹھاکرے ان کے والد کے حقیقی بیٹے نہیں ہیں، اگر انڈیا اتحاد اقتدار میں آیا تو وہ سب کا منگل سوتر چوری کر لیں گے، کیا ایسی چیزیں وزیر اعظم کے لائق ہیں؟ لوگ ان سے حل چاہتے ہیں جو انہیں نہیں مل رہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے پی ایم پوری طرح سے کٹ کر اپنی ہی دنیا میں ہیں۔

‘صرف مفت راشن کافی نہیں، نوکری بھی ہے ضروری’

جب کیجریوال سے پوچھا گیا کہ کیا بی جے پی اپنی مفت راشن اسکیم اور ہاؤسنگ اسکیم کو شمار کرتی ہے تو کیجریوال نے کہا کہ اگر میرا بیٹا ڈگری حاصل کرنے کے بعد گھر میں بے روزگار بیٹھا ہے تو مجھے اناج دینا یہ کام نہیں ہے۔ اناج سے آپ کے تمام مسائل حل نہیں ہوتے جیسے آپ کے بچوں کی فیس ادا کرنا، سبزی خریدنا یا کہیں سفر کرنا۔ اگر آپ کے گیس کے بل، ڈیزل کے بل، گروسری کے بل، سب آسمان کو چھو رہے ہیں تو مفت اناج مدد نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں- UP Politics: راجہ بھیا سے اکھلیش یادو کی ہو گئی صلح، اب اسٹیج پر نظر آئیں گے ایک ساتھ!

اہلیہ کے سیاسی مستقبل کے بارے میں کیا کہا؟

اپنی اہلیہ سنیتا کے سیاسی مستقبل کے سوال پر اروند کیجریوال نے کہا کہ ان کے کوئی سیاسی عزائم نہیں ہیں اور وہ فعال سیاست میں نہیں آنا چاہتی۔ وہ میری زندگی میں ایک ٹھوس سہارا رہی ہیں۔ آپ مجھے اب دہلی کے وزیر اعلیٰ کے طور پر دیکھتے ہیں، لیکن ایک وقت تھا جب میں نے انکم ٹیکس کی نوکری چھوڑ دی اور 10 سال تک دہلی کی کچی بستیوں میں گھومتا رہا۔ انہوں نے اس وقت بھی میرا ساتھ دیا جب اپنے پاگل شوہر کا ساتھ دینا آسان نہیں تھا جس نے اپنی نوکری چھوڑ دی تھی۔ انہیں آگے آنا پڑا کیونکہ میں جیل میں تھا۔ کچھ طریقوں سے انہوں نے عوام اور میرے درمیان ایک پل کا کام کیا۔ وہ مجھ سے پیغامات لیتی اور انہیں عوام تک پہنچاتی تھیں۔ وہ ہمیشہ فعال سیاست سے دور رہی ہیں۔ انہیں اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ یہ محض عارضی تھا۔

وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ کیوں نہیں دے رہے؟

وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ نہ دینے اور حکومت چلانے کے بارے میں ایل جی کے بیان پر اروند کیجریوال نے کہا کہ ان کا واحد مقصد ہے کہ میں استعفیٰ دے دوں۔ بی جے پی دہلی میں عام آدمی پارٹی کو ہرانے میں کامیاب نہیں ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ وہ ہمیں ہرا نہیں سکتے اسی لیے یہ سازش رچی گئی ہے کہ مجھے جیل میں ڈال کر استعفیٰ دینے پر مجبور کیا جائے تاکہ حکومت گر جائے۔ میں اس سازش میں نہیں پھنسوں گا۔ میں استعفیٰ نہیں دوں گا۔ انہوں نے جمہوریت کو جیل میں ڈالا ہے تو جمہوریت جیل سے ہی چلے گی۔ قانونی موقف یہ ہے کہ میں قصوروار نہیں ہوں اور میرے خلاف کوئی حکم نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے میں ایم ایل اے کا الیکشن نہیں لڑ سکتا۔ اگر میں ایم ایل اے بن سکتا ہوں تو وزیر یا وزیر اعلیٰ بھی بن سکتا ہوں۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

9 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

42 minutes ago