قومی

Hyderabad Exit Poll Result 2024: اسدالدین اویسی کا جلوہ حیدرآباد میں قائم، اے آئی ایم آئی ایم کو مل سکتی ہے کامیابی

Hyderabad Exit Poll Result 2024: تلنگانہ کی سبھی 17 لوک سبھا سیٹوں کے ایگزٹ پول سامنے آگئے ہیں۔ ہفتہ (یکم جون) کوساتویں مرحلے کی ووٹنگ ختم ہوتے ہی ایگزٹ پول ڈکلیئرکئے گئے۔ تلنگانہ کے انتخابی میدان میں برسراقتدارکانگریس، بی جے پی، بی آرایس اورآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے درمیان سیدھی لڑائی ہے۔ اسدالدین اویسی کی قیادت والی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) اپنی پوزیشن برقراررکھ سکتی ہے۔ دراصل، تلنگانہ میں لوک سبھا کی کل 17 سیٹیں ہیں۔ سال 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں بی آرایس سب سے بڑی پارٹی بن کرابھری تھی۔ اس وقت بی آرایس ریاست کے اقتدارپرقابض تھی۔ حالانکہ اس بارریاست میں اقتدارپلٹ گیا اورکانگریس پارٹی کے پاس تلنگانہ کی کمان ہے۔ گزشتہ بارکے مقابلے کانگریس کواپنی کارکردگی میں سدھارکی امید ہے جبکہ بیجے پی اوراے آئی ایم آئی ایم یہاں اچھی کارکردگی کی امید لگائے بیٹھی ہیں۔

اسدالدین اویسی کا دبدبہ برقرار؟

ایگزٹ پول کے مطابق، اسدالدین اویسی حیدرآباد میں اپنا دبدبہ قائم رکھ سکتے ہیں۔ اندازے کے مطابق، اسدالدین اویسی حیدرآباد کی اپنی سیٹ بچانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ حیدرآباد میں اسدالدین اویسی اوربی جے پی امیدوارمادھوی لتا کے درمیان اہم مقابلہ ہے، لیکن یہاں کانگریس نے بھی امیدواراتارا تھا، لیکن وہ تقریباً مقابلے سے باہرہوسکتا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کو2019 کے مقابلے زیادہ ووٹ بھی ملنے کا امکان ظاہرکیا گیا ہے۔ 2019 میں اے آئی ایم آئی ایم کو2.78 فیصد ووٹ ملے تھے جبکہ 2024 میں 3.56 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے۔ اس طرح سے تقریباً ایک فیصد ووٹ کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

تلنگانہ میں کسے مل رہی ہیں کتنی سیٹیں؟

تلنگانہ کے ایگزٹ پول کی بات کریں تو ریاست کی 17 لوک سبھا سیٹوں میں سے برسراقتدارکانگریس کو 7 سیٹیں ملنے کا امکان ہے جبکہ بی جے پی کو 5 سیٹں مل سکتی ہیں۔ جبکہ بی آرایس کو 4 سیٹیں ملتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کو بھی ایک سیٹ ملتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ تلنگانہ کے ایگزٹ پول کے مطابق حیدرآباد میں اسدالدین اویسی اپنی سیٹ حیدرآباد میں سبقت حاصل کرتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔ تلنگانہ میں کانگریس کو سب سے زیادہ 40 فیصد ووٹ مل سکتا ہے جبکہ بی آر ایس کے حصے میں 28.77 فیصد، بی جے پی کے حصے میں 21.45 فیصد جبکہ اے آئی ایم آئی ایم کے حصے میں 3.56 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

2019 کے کیا تھے نتائج

سال 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں بی آرایس کو 41.7 فیصد ووٹوں کے ساتھ 9 سیٹیں ملی تھیں۔ وہیں بی جے پی کو 19.7 فیصد ووٹوں کے ساتھ چار سیٹیں، کانگریس کو تین سیٹیں ملی تھیں۔ کانگریس کا ووٹ شیئر 29.8 فیصد ووٹ ملا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اے آئی ایم آئی ایم کو 2.8 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ ایک سیٹ ملی تھی۔ تلنگانہ میں 2014 کے لوک سبھا الیکشن میں بی آرایس کو 11 سیٹیں (34.9 فیصد ووٹ کے ساتھ)، کانگریس کو دو سیٹیں (24.7 فیصد)، ٹی ڈی پی کو ایک سیٹ (12.03 فیصد ووٹ)، بی جے پی کو ایک سیٹ (10.05 فیصد ووٹ) اوروائی ایس آرسی پی کوایک سیٹ (13.01 فیصد ووٹ کے ساتھ) ملی تھی۔

 تلنگانہ میں کب ہوئی تھی ووٹنگ؟

واضح رہے کہ تلنگانہ کی سبھی 17 لوک سبھا سیٹوں پرایک ہی مرحلے میں 13 مئی کوووٹنگ ہوئی تھی۔ تلنگانہ میں کانگریس اقتدار میں ہے۔ ریاست کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی ہیں۔ حالانکہ برسراقتدارکانگریس کو بی جے پی، بی آرایس اور اے آئی ایم آئی ایم سے چیلنج مل رہا ہے۔

  بھارت ایکسپریس۔ 

Nisar Ahmad

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago