قومی

Supreme Court: بیوی کی جائیداد پر شوہر کا کوئی حق نہیں، سپریم کورٹ کا ‘عورت کی جائیداد’ پر تاریخی فیصلہ

Supreme Court: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ شوہر کا اپنی بیوی کی ‘جائیداد’ پر کوئی کنٹرول نہیں ہے اور اگرچہ وہ اسے بحران کے وقت استعمال کر سکتا ہے، لیکن اس کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے اپنی بیوی کو واپس کرے۔ عدالت نے خاتون کو 25 لاکھ روپے کا سونا اس کے شوہر کو واپس کرنے کا بھی حکم دیا۔

کیا تھا معاملہ؟

خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی شادی کے وقت اس کے خاندان نے اسے 89 سونے کے سکے تحفے میں دیے تھے۔ شادی کے بعد اس کے والد نے اس کے شوہر کو 2 لاکھ روپے کا چیک بھی دیا۔ خاتون کے مطابق شادی کی پہلی رات شوہر نے اس کے تمام زیورات لے گئے اور اسے محفوظ رکھنے کے بہانے اپنی ماں کو دے دیا۔ خاتون نے الزام لگایا کہ اس کے شوہر اور اس کی ماں نے قرض ادا کرنے کے لیے اس کے تمام زیورات کا غلط استعمال کیا۔ فیملی کورٹ نے 2011 میں کہا تھا کہ شوہر اور اس کی والدہ نے درحقیقت اپیل کنندہ خاتون کے طلائی زیورات کا غلط استعمال کیا تھا اس لیے وہ اس نقصان کی تلافی کی حقدار ہے۔

کیرلہ ہائی کورٹ نے خاندانی عدالت کی طرف سے دی گئی راحت کو جزوی طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عورت شوہر اور اس کی ماں کے ذریعہ سونے کے زیورات کے غلط استعمال کو ثابت نہیں کرسکتی ہے۔ اس کے بعد خاتون نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے کہا کہ ‘ستردھان’ بیوی اور شوہر کی مشترکہ جائیداد نہیں ہے، اور شوہر کا مالک کی حیثیت سے جائیداد پر کوئی حق یا آزادانہ تسلط نہیں ہے۔

عورت کی جائیداد کیا ہے؟

شادی سے پہلے، دوران اور شادی کے بعد عورت کو جو جائیدادیں تحفے میں دی جاتی ہیں وہ اس کی ‘جاائیداد’ ہے۔ یہ اس کی مکمل ملکیت ہے اور وہ اس کے ساتھ جو چاہے کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Delhi Excise Policy Case: سسودیا 8 مئی تک جیل میں رہیں گے، عدالت سے کوئی راحت نہیں، عدالتی حراست میں کی گئی توسیع

عدالت نے فیصلے میں کیا کہا؟

سپریم کورٹ نے کہا کہ خاتون نے 89 سونے کے سکوں کے بدلے رقم کی وصولی کے لیے کامیابی کے ساتھ کارروائی شروع کی ہے۔ سال 2009 میں اس کی قیمت 8.90 لاکھ روپے تھی۔ بنچ نے کہا، ‘اس مدت کے دوران فیملی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھنا، بغیر کسی غور و فکر کے، اس کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ گزرتے وقت، زندگی کی بڑھتی ہوئی قیمت اور مساوات اور انصاف کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم آئین کے آرٹیکل 142 کے ذریعے دیے گئے اختیارات کے استعمال میں اپیل کنندہ کو 25,00,000 روپے کی رقم سے نوازنا مناسب سمجھتے ہیں۔ ‘

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Delhi LG VK Saxena showers Praise on CM Atishi: ایل جی وی کے سکسینہ نے وزیراعلیٰ آتشی کی تعریف کی، کیجریوال سے بھی بہتر قرار دیا

دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اورنوکرشاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی موضوعات پر…

2 minutes ago

اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہندوستان کا مستقبل، خوشحالی اور پائیداری کے میدان میں کریں قیادت: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…

39 minutes ago

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

1 hour ago

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

2 hours ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

3 hours ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

5 hours ago