ہماچل پردیش کی سیاست میں الٹ پھیر کا خطرہ ابھی برقرار ہے ،سی ایم سکھوندر سنگھ سکھو کی کرسی کسی بھی وقت جاسکتی ہے چونکہ آپریشن لوٹس ابھی بھی جاری ہے اور اسی ضمن میں اب بی جے پی نے کانگریس کی ریاستی صدر پرتیبھا سنگھ کو لبھانا شروع کردیا ہے۔چونکہ پرتیبھا سنگھ نہ صرف سی ایم سکھو سے ناراض ہیں بلکہ وہ اعلیٰ کمان سے بھی ناراض چل رہی ہیں اور انہوں نے اس کے بارے میں کئی بار کیمرے پر بات بھی کی ہے۔ اب اس ناراضگی کا فائدہ اٹھانے کیلئے بی جے پی کوشش کررہی ہے اور اس میں پیش قدمی خود ہماچل کے سابق وزیراعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے کی ہے۔
پرتیبھا سنگھ کو بی جے پی کا آفر
بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے پرتیبھا سنگھ کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ انہیں کانگریس پارٹی میں مسلسل ذلیل کیا جارہا ہے ۔انہیں اب ذلالت کے دور سے باہر آجانا چاہیے۔ جئے رام ٹھاکر نے یہاں تک کا آفر دے دیا کہ اگر پرتیبھا سنگھ کانگریس چھوڑنے کا فیصلہ کرتی ہیں اور ہمت دکھاتی ہیں تو پھر ہم ان کے بارے میں غور کریں گے۔ جئے رام ٹھاکر نے سکھو سرکار کے مستقبل کے بارے میں کہا کہ یہ سرکار اقلیت میں جاچکی ہے، کسی بھی وقت گرسکتی ہے، ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ آپ رات کو سوئے ہوں اور صبح سرکار گرجائے گی۔نااہل قرار دئے گئے اراکین اسمبلی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ جلد بازی میں لیا گیا فیصلہ ہے۔
سی ایم سکھو کا بڑا بیان
وہیں دوسری طرف کانگریس لیڈر اور ریاست کے وزیراعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے کہا کہ بی جے پی کی نیت میں ہی کھوٹ ہے ،وہ مسلسل عوام کے مینڈٹ کو چرانے کی کوشش کررہی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ ہماچل کی عوام نے یہ مینڈٹ کانگریس کو دیا ہے اور یہ صرف ایک سال کیلئے نہیں دیا ہے بلکہ پورے پانچ سال کیلئے دیا ہے۔اس لئے بی جے پی مینڈٹ کو چرانے کی کوشش نہ کرے اور ہمیں عوام کی خدمت کرنے دیں ۔انہوں نے ایک بار پھر وکرمادتیہ کو اپنا چھوٹا بھائی بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے والد اور سابق وزیراعلیٰ ویربھدر سنگھ کی مورتی جلد لگنے والی ہے۔
کچھ اور اراکین اسمبلی کرسکتے ہیں بغاوت
ہماچل کی سیاست میں تیزی سے کھیل کو آگے بڑھانے میں سرگرم وکرم آدتیہ ایک بار پھر کانگریس کیلئے مشکل پیدا کرنے دیر رات نکل گئے ،وکرمادتیہ دیر رات دہلی کیلئے نہیں بلکہ ہریانہ کے پنچکولہ کیلئے نکلے تھے جہاں انہوں نے باغی اور نااہل قرار دیے جاچکے 6 اراکین سے ملاقات کی اور انہیں اپنی حمایت کا بھروسہ دلایا۔ وہیں ذرائع کا یہ بھی کہنا کہ شملہ میں کچھ اور اراکین اسمبلی ایسے ہیں جو باغی ممبران اور وکرمادتیہ کے ساتھ آنے کو تیار ہیں اور یہ سب کسی بھی وقت کانگریس سے بغاوت کرسکتے ہیں ۔ایسے میں کانگریس کیلئے ہماچل میں سیاسی خطرہ بہت قریب اور بہت مضبوط نظرآرہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…
این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…