قومی

Gyanvapi Masjid Case: ہندو فریق نے گیان واپی کے سیل بند وضو خانے کی صفائی کا کیا مطالبہ، سپریم کورٹ نے جلد سماعت کی کرائی یقین دہانی

Gyanvapi Masjid Case: گیان واپی مسجد تنازعہ میں ہندو فریق نے مسجد کے سیل بند وضو خانے کی صفائی کے مطالبے پر جلد سماعت کی درخواست کی ہے۔ چیف جسٹس نے جلد سماعت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس درخواست میں سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس معاملے کی جلد از جلد سماعت کی جائے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے بدھ (3 جنوری) کو ہندو فریق کو جلد سماعت کا یقین دلایا ہے۔ مچھلیوں کے مرنے سے وضوخانے میں گندگی پھیل گئی ہے۔

دراصل، وضوخانہ میں شیولنگ جیسا ڈھانچہ ملنے کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر اس جگہ کو سیل کر دیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے اس میں موجود مچھلیاں جان کی بازی ہار گئیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہندو فریق نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ وضوخانہ کے پورے علاقے کو صاف کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہاں صفائی برقرار رکھی جاسکے۔ اس سلسلے میں عدالت سے وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ کو وضوخانہ کی صفائی کی ہدایت دینے کو کہا گیا تھا۔

شیولنگ جیسے ڈھانچے کے قریب گندگی سے ہندوؤں کے جذبات ہو رہے ہیں مجروح

ہندو فریق نے اپنی درخواست میں کہا کہ وضوخانہ میں مچھلیاں 12 سے 25 دسمبر 2023 کے درمیان مر گئیں۔ جس کی وجہ سے بدبو آنے لگی ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ‘وہاں موجود شیولنگ ہندوؤں کے لیے بہت مقدس ہے۔ اس لیے اسے کسی بھی قسم کی گردوغبار، گندگی اور مردہ جانوروں سے دور رکھنا چاہیے۔ اسے صاف کرنا چاہیے۔ لیکن اس وقت اسے مردہ مچھلیوں نے گھیر لیا ہے جس کی وجہ سے بھگوان شیو پر یقین رکھنے والے عقیدت مندوں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Hemant Soren: ای ڈی نے سی ایم سورین کے قریبی پر کسا شکنجہ، 12 مقامات پر چھاپے

یہ عرضی وشنو شنکر جین کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ انجمن انتظاریہ مسجد مینجمنٹ کمیٹی، جو گیان واپی کمپلیکس میں مسجد کا انتظام کرتی ہے، مچھلی کی موت کی ذمہ دار ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ اگر وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ کی درخواست پر مچھلیوں کو منتقل کیا جاتا تو یہ افسوسناک صورتحال پیدا نہ ہوتی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 2022 میں وضوخانہ کے کچھ حصے کو سیل کر دیا گیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts