سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رہنما رام گوپال یادو نے گیان واپی کیس میں تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کئی مواقع پر عدالتیں صحیح فیصلہ نہیں دیتی ہیں۔وارانسی کی ضلعی عدالت نے بدھ کو مسجد کے جنوبی تہہ خانے میں دوبارہ عبادت شروع کرنے کی اجازت دے دی۔ حالانکہ اس جگہ پر پوجاتین دہائیوں پہلے بند کر دی گئی تھی۔ فیصلے سے متعلق سوالات پر، یادو نے کہا، “ہمیشہ عدالتی احکامات کی مخالفت ہوتی ہے۔ کیا عدالت کے فیصلے ہمیشہ درست ہوتے ہیں؟
جب ان کے تبصرے پر وضاحت کے لیے دباؤ ڈالا گیا کہ عدالتیں کئی مواقع پر درست فیصلہ نہیں دیتی ہیں، راجیہ سبھا کے رکن نے کہا، ’’کئی مواقع پر ایسا نہیں ہوتا ہے۔ سب کچھ بالکل ٹھیک نہیں ہوتا… ہر فیصلہ ایک فریق کے لیے درست ہوتا ہے، دوسرے فریق کے لیے غلط۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں ایک اور سوال کے جواب میں یادو نے کہا کہ گیان واپی پر فیصلہ بالآخر سپریم کورٹ ہی لے گی۔ بالواسطہ طور پر رام جنم بھومی-بابری مسجد فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ ایک جج نے فیصلہ دیا، اوروہ راجیہ سبھا میں آگئے، دوسرا کمیشن کے چیئرمین بنیں گے۔ یہی ہوتا ہے۔
گیان واپی مسجد مینجمنٹ کمیٹی نے جمعرات کو سپریم کورٹ سے رجوع کیاتھا اور ضلع عدالت کے حکم کو چیلنج کیا اور فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ لیکن سپریم کورٹ نے کمیٹی کو الہ آباد ہائی کورٹ جانے کو کہا۔اس کے بعد فریق جب ہائی کورٹ پہنچا تو وہاں بھی عدالت نے فوری روک لگانے سے انکار کردیا اور اگلی سماعت تک پوجا کرنے کی اجازت دے دی۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…