بھارت ایکسپریس۔
کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے مطابق، سابق بیوروکریٹس سکھبیر سندھو اور گیانیش کمار کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک کمیٹی نے نئے الیکشن کمشنر کے طور پر منتخب کیا ہے۔ حکومت کی مخالفت کرنے والے چودھری نے انتخاب کے عمل سے اختلاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امیدواروں کے نام پہلے نہیں دیے گئے تھے اور سوال کیا کہ 200 سے زائد امیدواروں میں سے صرف چھ ناموں کا انتخاب کیسے کیا گیا۔
چودھری نے بتایا کہ سکھبیر سندھو اور گیانیش کمار کو کمیٹی کے زیادہ تر ارکان نے منتخب کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا کو کمیٹی کا حصہ ہونا چاہیے تھا۔ شارٹ لسٹ کیے گئے چھ امیدواروں میں اتپل کمار سنگھ، پردیپ کمار ترپاٹھی، گیانیش کمار، اندیور پانڈے، سکھبیر سنگھ سندھو، اور سدھیر کمار گنگادھر رہاٹے شامل تھے۔
چودھری نے تشویش کا اظہار کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت اس عمل میں بہت زیادہ اثر و رسوخ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ابتدائی طور پر 212 ناموں کی فہرست دی گئی تھی لیکن تقرری سے 10 منٹ قبل صرف چھ نام دیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ عمل غیر منصفانہ نہیں ہے، لیکن اس کے ساتھ کچھ مسائل ہیں۔
گیانیش کمار، وزارت داخلہ میں اپنے وقت کے دوران، آرٹیکل 370 کو ہٹانے میں شامل تھے۔ الیکشن کمشنروں کی اسامیاں 14 فروری کو انوپ چندر پانڈے کے ریٹائر ہونے اور ارون گوئل کے اچانک استعفیٰ دینے کے بعد سامنے آئی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…