قومی

Delhi High Court: قرض کی عدم ادائیگی پر بنیادی حقوق نہیں چھین سکتے’، دہلی ہائی کورٹ نے جاری کردہ لک آؤٹ سرکلر کو منسوخ کر دیا

Delhi High Court: دہلی ہائی کورٹ نے قرض کی عدم ادائیگی پر ایک شخص کے خلاف جاری کردہ لک آؤٹ سرکلر ( ایل اوسی) کو منسوخ کر دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر وہ دو کاروں کا قرض واپس نہیں کرتا تو اس کے بنیادی حقوق نہیں چھین سکتے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اس شخص کے خلاف ایل او سی جاری کرنے کے لیے افسران کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا کیونکہ اس سے قبل وہ تفتیشی ایجنسی یا عدالتوں کے سامنے پیش نہیں ہو رہا تھا اور اسے مفرور قرار دے دیا گیا تھا ۔تاہم بعد میں اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔وہ عدالت میں پیش ہوااور اسے مفرور قرار دینے کا حکم اب معنی نہیں  رکھتا ہے۔

جسٹس سبرامنیم پرساد نے کہا، “یہ اچھی طرح سے واضح ہے کہ تعزیرات ہند کے تحت قابل شناخت جرم کے ملزم کے خلاف ایل او سی کھولی گئی ہے تاکہ تفتیشی حکام اور عدالت کے سامنے اس کی موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے۔”

ہائی کورٹ نے مزید کہا، “عدالت کی رائے ہے کہ دو کاروں کے سلسلے میں قرض کی ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں، درخواست گزار کے بنیادی حقوق کو نہیں چھینا جا سکتا اور اس لیے معاملے کے   حقائق اور حالات کے پیش نظر رکھتے ہوئے یہ عدالت درخواست گزار کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیتی ہے۔” جاری ایل او سی کو منسوخ کرنے کے لیے تیار ہے۔

ہائی کورٹ نے اس شخص کو تفتیشی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے اور 5 لاکھ روپے کی ضمانت کی رقم عدالت کے رجسٹرار جنرل کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے ان سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی رینالٹ ڈسٹر اور ورنا سی آر ڈی آئی کاروں کو کارروائی کے التوا کے دوران ضائع نہ کریں۔

عدالت نے کہا کہ اگر درخواست گزار تحقیقات میں تعاون نہیں کرتا ہے یا عدالتوں میں پیش نہیں ہوتا ہے تو جواب دہندگان کے لیے درخواست گزار کے خلاف ایک اور ایل او سی دائر کرنے کا آپشن ہمیشہ کھلا ہے۔ نیز درخواست گزار کا پاسپورٹ جو کہ رجسٹرار جنرل ہائی کورٹ کے پاس جمع ہے جاری کیا جائے۔

اس شخص نے دو کاریں خریدنے کے لیے 2013 میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا سے 13 لاکھ اور 11.9 لاکھ روپے کا قرض لیا تھا۔ کچھ وقت بعد اس نے قرض کی ای ایم آئی بند کر دی اور بینک کے پیغامات کا جواب دینا بھی بند کر دیا۔ اس کے بعد اس کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کی گئی اور اس سال ایل او سی جاری کیا گیا۔ اس شخص کے وکیل نے عدالت کو یقین دہانی کراتے ہوئے ایل او سی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا کہ درخواست گزار تحقیقات میں تعاون کرے گا اور تمام سماعتوں میں حاضر رہے گا۔

سرکاری  وکیل نے دلیل دی کہ درخواست گزار کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور اس لیے اس کے خلاف ایل او سی جاری کرنے میں حکام کی جانب سے کوئی غلطی نہیں پائی جاسکتی ہے ۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Delhi High Court: اناؤ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ نے دی عبوری ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…

5 hours ago

Actor Threaten By Email: راجپال یادو، ریمو ڈی سوزا اور سوگندھا مشرا کو ملی دھمکی، پاکستان سے آئی ای میل

ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…

5 hours ago

IND vs ENG 1st T20: پہلے T20 میں ٹیم انڈیا کی شاندار جیت، 7 وکٹوں سے جیتی ٹیم انڈیا

ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…

6 hours ago

Delhi Election 2025: ترلوک پوری میں جب اذان ہوئی تو اروند کیجریوال نے درمیان میں ہی روک دی اپنی تقریر

ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…

6 hours ago

Jalgaon Train Accident: جلگاؤں پشپک ٹرین حادثہ میں کیسے ہوئی اتنی اموات؟ ریلوے نے دی واقعے کی مکمل معلومات

یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…

6 hours ago

IND vs ENG T20: ارشدیپ سنگھ نے رقم کی تاریخ، توڑا بڑا ریکارڈ، بن گئے ٹیم انڈیا کے نمبر 1 بولر

ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…

7 hours ago