بھارت میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ اپریل 2000 سے ستمبر 2024 کے درمیان ایف ڈی آئی کی آمد 1000 بلین ڈالر یا ایک ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر کے 1033.40 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار ہندوستان کو عالمی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کی ایک بڑی اور پرکشش منزل کے طور پر قائم کرتا ہے۔
ایف ڈی آئی کا ذریعہ
ڈپارٹمنٹ فار پروموشن آف انڈسٹری اینڈ انٹرنل ٹریڈ (DPIIT) کے اعداد و شمار کے مطابق اس مدت کے دوران FDI کی کل رقم 1033.40 بلین ڈالر رہی۔ اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 25 فیصد ایف ڈی آئی ماریشس سے آئی۔ اس کے بعد سنگاپور (24 فیصد)، امریکہ (10 فیصد)، نیدرلینڈ (7 فیصد)، جاپان (6 فیصد)، برطانیہ (5 فیصد)، متحدہ عرب امارات (3 فیصد) اور دیگر ممالک کا نمبر آتا ہے۔
کن شعبوں میں زیادہ سرمایہ کاری آئی؟
اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کو ماریشس سے 177.18 بلین ڈالر، سنگاپور سے 167.47 بلین ڈالر اور امریکہ سے 67.8 بلین ڈالر حاصل ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر سرمایہ کاری خدمات کے شعبے، کمپیوٹر سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر، ٹیلی کمیونیکیشن، ٹریڈنگ، تعمیراتی ترقی، آٹوموبائل، کیمیکل اور فارماسیوٹیکل کے شعبوں میں آئی۔
نصف سے زیادہ سرمایہ کاری 10 سالوں میں آئی
تجارت اور صنعت کی وزارت کے مطابق 2014 سے ہندوستان نے 667.4 بلین ڈالر (2014-2024) کی کل ایف ڈی آئی حاصل کی ہے۔ یہ کل ایف ڈی آئی ($1000 بلین) کے نصف سے زیادہ ہے۔ یہ گزشتہ دہائی (2004-2014) کے مقابلے میں 119 فیصد زیادہ ہے۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ پچھلی دہائی (2014-2024) میں مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ایف ڈی آئی 165.1 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو گزشتہ دہائی (2004-2014) کے مقابلے میں 69 فیصد زیادہ ہے۔
آگے کیا صورتحال ہوگی؟
آنے والے وقتوں میں ہندوستان میں ایف ڈی آئی سرمایہ کاری میں تیزی سے اضافہ متوقع ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ دنیا کی کئی بڑی کمپنیاں اپنا کاروبار چین سے بھارت منتقل کر رہی ہیں۔ بنگلہ دیش کی صورتحال سے بھارت بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے ایف ڈی آئی میں تیزی آسکتی ہے ۔
بھارت ایکسپریس
کپور خاندان کی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات خاندان کے لیے یادگار رہی۔ اس…
نائب صدر جمہوریہ اورراجیہ سبھا چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد اورجارج سوروس کے مبینہ…
’ایک ملک، ایک الیکشن‘ بل سے متعلق بڑی خبرسامنے آئی ہے۔ مرکزی کابینہ نے اسے…
عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے آج جمعرات کو ’مہیلا سمّان یوجنا‘ کا…
کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیوسی) کے رکن ڈاکٹر سید ناصر حسین نے کہا کہ ایوان…
اے ایم یو میں، غیر ملکی طلباء گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کے مقابلے پی ایچ…