قومی

Farooq Abdullah’s Army, terrorists ‘collusion’ charge sparks row: ہماری تباہی وبربادی کیلئے سب ملے ہوئے ہیں، فاروق عبداللہ نے فوج اور حکومت پر اٹھائے سوال

نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کا ایک چونکا دینے والا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر فوج کی بھاری تعیناتی ہے، اس کے باوجود وہ (دہشت گرد) دراندازی کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ منشیات سمگل کی جاتی ہیں۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ سرحد پر فوج کی بڑی تعیناتی کے باوجود ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟ فاروق نے کہا کہ سب کی ملی بھگت ہے، ہماری تباہی  وبربادی کیلئے سب ملے ہوئے ہیں۔ سب کی ملی بھگت ہے۔ فاروق عبداللہ جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں اپنی پارٹی کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایودھیا میں ہار گئی۔ کیا تم جانتے ہو کیوں ؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں لوگوں کے گھر گرائے گئے۔ ایئرپورٹ بنانے کے لیے غریبوں کی زمین لی گئی، لیکن لوگوں کو کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمارا سوال یہ ہے کہ سینکڑوں منشیات اور عسکریت پسند کہاں سے آرہے ہیں؟ جب ان کے بیان پر ہنگامہ ہوا تو انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگنے سے انکار کردیا۔ یہی نہیں، انہوں نے دلیل دی کہ اگر دراندازی ہو رہی ہے تو کسی کی ذمہ داری طے ہونی چاہیے۔

جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر ڈاکٹر نرمل سنگھ نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے متنازعہ بیان پر کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ پہلے ہی ایسے بیانات دینے کے لیے مشہور ہیں، جس کی وجہ سے ان کے بیٹے کی لوک سبھا میں شکست ہوئی ہے۔ وہ اس سے ناراض ہےہفتہ کو عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ماحول 1996 سے بہتر ہے، اگراس وقت انتخابات ہو سکتے تھے تو اس وقت کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ مرکز کو انتخابات کے انعقاد سے قبل جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنا ہوگا۔

اس سوال کے جواب میں کہ آیا کانگریس اور پی ڈی پی جموں و کشمیر میں کسی بھی انتخابی اتحاد کو مسترد کرنے کے بعد اتحاد کے امکان کو تلاش کر رہے ہیں، ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ یہ ان کا فیصلہ ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں اور این سی کا کوئی تعاون نہیں ہے۔ اس میں یہ واضح ہے کہ این سی جموں و کشمیر میں کوئی اتحاد نہیں کرے گی۔دوسری جانب حال ہی میں الیکشن کمیشن کی پوری ٹیم نے جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی ٹیم نے دورے کے بعد کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات میں جس طرح لوگوں نے قطاروں میں کھڑے ہو کر ووٹ دیا۔ وہ اس کے بارے میں بہت پرجوش ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی  کہ جموں و کشمیر میں جلد اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ اس سلسلے میں انہوں نے چیف سیکرٹری اور پولیس افسران کے ساتھ سکیورٹی کا جائزہ لیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Maharashtra Election 2024:نواب ملک کی بیٹی ثنا ملک کے خلاف شنڈے خیمہ نے اتارا تھا اپنا امیدوار،اب آئی یہ بڑی خبر

اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…

1 hour ago

Jamaat-e-Islami Hind Delegation met with JPC: وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جماعت اسلامی ہند کے وفد نے جے پی سی سے کی ملاقات

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…

2 hours ago

Yuva Chetna: یووا چیتنا ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں 7 نومبر کو پیش کرے گی خراج تحسین

یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…

3 hours ago

MCD Mayor Election: دہلی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کی تاریخ کا اعلان، جانئے کب ہوگی ووٹنگ؟

ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…

4 hours ago